رانچی: بھارتیہ جنتا یوا مورچہ کی 'یووا آکروش ریلی' وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کی طرف بڑھ گئی ہے۔ بی جے وائی ایم کارکنوں کو روکنے کے لیے پولس نے واٹر کینن کا استعمال کیا۔ اس کے علاوہ رانچی میں جھارکھنڈ حکومت کے خلاف بی جے پی کارکنوں اور بی جے پی یووا مورچہ کے ارکان کے احتجاج کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس کا بھی استعمال کیا۔(جاری)
مورہآبادی میدان میں مظاہرہ
بتادیں کہ جمعہ کو سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان بھارتیہ جنتا یووا مورچہ نے رانچی کے مورہابادی میدان کے باہر جھارکھنڈ حکومت کے خلاف مظاہرہ کیا۔ بی جے وائی ایم کے کارکنوں نے حکومت کی ناانصافی کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی۔ اس کے لیے بی جے وائی ایم کے کارکن مورہآبادی گراؤنڈ میں جمع ہوئے۔ تاہم اس ریلی کو روکنے کے لیے پولیس فورس کو آگے آنا پڑا۔ پولیس نے مظاہرین کو روکنے کے لیے پہلے واٹر کینن کا استعمال کیا۔ اس کے بعد آنسو گیس کے گولے بھی داغنے پڑے۔(جاری)
#WATCH | Police use tear gas to disperse a protest by BJP workers and members of BJP Yuva Morcha against the Jharkhand government, in Ranchi pic.twitter.com/dWVx2EaG0u
— ANI (@ANI) August 23, 2024
مظاہرے پر پابندی
درحقیقت، بی جے وائی ایم کی 'یووا آکروش ریلی' سے پہلے انتظامیہ نے راجدھانی میں امتناعی احکام نافذ کر دیے تھے۔ انہوں نے جمعہ کی صبح 11 بجے سے رات 11 بجے تک مورابادی میدان کے قریب کسی بھی قسم کے مظاہرے اور عوامی جلسے پر پابندی لگا دی ہے۔ بی جے پی نے اس اقدام کو ہیمنت سورین حکومت کے ذریعہ کی گئی 'ناانصافی' کے خلاف بی جے وائی ایم کارکنوں کی 'آواز کو دبانے' کی کوشش قرار دیا ہے۔ بی جے پی نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات میں حکومت کو دروازہ دکھانے میں بمشکل دو مہینے باقی ہیں۔ (جاری)
ضلعی انتظامیہ نے حکم نامہ جاری کر دیا۔
ضلع انتظامیہ نے انڈین سول سیکورٹی کوڈ، 2023 (بی این ایس ایس ) کی دفعہ 163 مورابادی میدان کے 500 میٹر کے اندر، اس کے احاطے کے علاوہ نافذ کر دیا ہے۔ امتناعی حکم نامے کے تحت اس علاقے میں عوامی جلسوں، ریلیوں، دھرنے، مظاہروں اور پانچ یا اس سے زائد افراد کے جمع ہونے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ ایک سرکاری ریلیز میں کہا گیا کہ یہاں اسلحہ، گولہ بارود، دھماکہ خیز مواد اور روایتی ہتھیاروں جیسے لاٹھی، نیزہ، کمان اور تیر لے جانے پر پابندی ہے۔ اس کے علاوہ علاقے میں لاؤڈ اسپیکر کا استعمال ممنوع ہے۔ (جاری)
وزیراعلیٰ کی رہائش گاہ کا گھیراؤ کرنے کا منصوبہ
حکم نامے میں تشویش کا اظہار کیا گیا کہ کچھ تنظیمیں یا جماعتیں دھرنا، مظاہرے اور ریلیاں منعقد کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہیں اور وہ وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کا گھیراؤ بھی کر سکتی ہیں۔ آرڈر میں کہا گیا ہے کہ "اس طرح کی سرگرمیاں سرکاری کام میں رکاوٹ، ٹریفک کو متاثر کر سکتی ہیں، امن و امان کی صورتحال کو خراب کر سکتی ہیں اور عوامی مقامات پر بدامنی پیدا کر سکتی ہیں۔" اس لیے امتناعی احکامات نافذ کیے گئے ہیں۔
0 تبصرے