بنگال بند: بھارتیہ جنتا پارٹی کی طرف سے 12 گھنٹے کے لیے بلائے گئے بند کا اثر مغربی بنگال میں دیکھا جا رہا ہے۔ کئی مقامات پر بی جے پی اور ٹی ایم سی کے درمیان تصادم کی بھی اطلاعات ہیں۔ حالانکہ ممتا بنرجی نے بند کو غیر قانونی قرار دیا ہے لیکن بند کا اثر صبح سے ہی نظر آرہا ہے۔ کولکتہ میں سڑکیں سنسان ہیں۔ پولیس نے شہر کے شیاما بازار علاقے میں بند کے حامیوں کے خلاف کارروائی کی اور کئی بند حامیوں کو حراست میں لے لیا۔ کولکتہ کے پھول باغن میں بی جے پی کارکن سڑکوں پر نکل آئے اور ٹریفک روک دی۔(جاری)
بی جے پی لیڈر پر فائرنگ
بھٹپارہ میں بنگال بند کے دوران بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر پریانگو پانڈے پر گولی چلائی گئی۔ بتایا جاتا ہے کہ جب وہ بی جے پی کے ایک سینئر لیڈر ارجن سنگھ سے ملنے جا رہے تھے تو ان کی گاڑی پر بم اور گولیاں برسنے لگیں۔ اس واقعہ میں بی جے پی کا ایک حامی زخمی ہوگیا۔ پولیس نے بھٹپارہ میں اس جگہ کے قریب سے بم کے خالی خول برآمد کیے جہاں بی جے پی لیڈر پریانگو پانڈے پر حملہ کیا گیا تھا۔(جاری)
ٹریفک میں خلل ڈالنے کی کوشش
شمالی دیناج پور ضلع کے ہمت آباد میں بی جے پی کارکنوں نے سڑک پر تحریک کو روکنے کی کوشش کی۔ بند کے حامیوں نے سڑک کو آگ لگا کر احتجاج کیا۔ اس دوران پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے کئی مظاہرین کو گرفتار کر لیا۔ بی جے پی کے سینئر لیڈر سبیندو ادھیکاری نے نندی گاؤں میں احتجاجی مارچ نکالا۔(جاری)
باراسات اور شمالی 24 پرگنہ میں ٹرینیں رک گئیں۔
ایم ایل اے اشوک کیرتنیا کی موجودگی میں شمالی پرگنہ کے بنگاؤں ریلوے اسٹیشن پر ٹرین کو روکنے کی بھی کوشش کی گئی۔ باراسات اور شمالی 24 پرگنہ میں ہزاروں بی جے پی کارکن ریلوے پٹریوں پر بیٹھ گئے اور ٹرینوں کا آپریشن روک دیا۔ بند کے حامیوں نے ہگلی اسٹیشن پر ایک لوکل ٹرین کو روک دیا۔ دوسری طرف مالدہ میں پولیس اور بی جے پی کارکنوں کے درمیان جھڑپ کی خبر ہے۔ جھڑپ کے بعد پولیس نے بی جے پی کارکنوں کو حراست میں لے لیا ہے۔ (جاری)
مشرقی مدنا پور میں روڈ بلاک
تملوک میں بی جے پی اور ٹی ایم سی کارکنوں کے درمیان تصادم کی اطلاعات ہیں۔ مشرقی مدنا پور میں بند کے حامیوں نے سڑک بلاک کردی۔ شمالی دیناج پور میں بند کے حامیوں نے سڑکوں پر ٹائر جلا کر آگ لگا دی۔ بنکورہ شہر کے بس اسٹینڈ پر بھی بی جے پی کارکنوں نے مظاہرہ کیا۔ دوسری طرف علی پور دوار اور آسنسول میں بی جے پی اور ٹی ایم سی کے حامیوں کے درمیان تصادم کی خبر ہے۔
0 تبصرے