مسلم پرسنل لاء بورڈ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کی تلنگانہ سی ایم ریونت ریڈی سے ملاقات

 

آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی اور بورڈ کی مجلس عاملہ کے رکن اور مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسدالدین اویسی ایم پی نے تلنگانہ تلنگانہ کے عزیر اعلیٰ ریونت ریڈی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور وقف ترمیمی بل 2024 پر اپنے اعتراضات سے انہیں واقف کروایا (جاری)

اس ملاقات میں بیرسٹر اسدالدین اویسی نے تلنگانہ سی ایم ریونت ریڈی کو وقف ترمیمی بل کے نقائص ہی تفصیل بیان کی ، بورڈ کے زمہ داران نے یہ بھی واضح کیا کہ اس بل کو لانے سے پہلے حکومت نہ مسلم تنظیموں اور نہ ہی ان کے علماء و دانشوروں سے کوئی مشورہ کیا ۔ اور نہ ہی مسلمانوں نے حکومت سے وقف ترمیمی کی بات کی ۔ ظاہر بات ہے جمہوریت میں حکومت کوئی بھی فیصلہ ان لوگوں کے بغیر نہیں کرسکتی ۔ (جاری)

اس وفد نے وزیر اعلی سے کہا کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی لیگل کمیٹی نے بل کی ایک ایک شق کا تفصیل سے جائزہ لیا ہے ۔ یہ بل حکومت کی سراسر بد نیتی پر مبنی ، وقف ایکٹ کو کمزور کر کے وقف املاک کو ہڑپنے کی ایک سازش ہے ۔ صدر بورڈ نے وزیر اعلی ریونت ریڈی سے مطالبہ کیا کہ کانگریس سمیت تمام ہی سیاسی پارٹیوں کی یہ زمہ داری ہے کہ یہ بل  جو دستور کے بنیادی حقوق کی دفعات 14, 21, 25 ، 26 ، 29 اور 30 سے راست متصادم ہے ۔لہذا اسے پارلیمنٹ سے پوری طرح مسترد کیا جائے ۔(جاری)

اس ملاقات میں تلنگانہ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے صدر بورڈ کو اس بات کا یقین دلایا کہ وہ نہ صرف اس بل کے خلاف بیان دیں گے بلکہ کانگریس کی مرکزی لیڈر شپ سے بھی بات کریں گے ۔ہمیں حزب مخالف کی تمام سیاسی جماعتوں کو ساتھ لیکر اس بل کو مسترد کروانے میں نمایاں رول ادا کرنا چاہیئے ۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے