نئی دہلی: کولکتہ میں ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کیس کے خلاف ملک بھر کے ڈاکٹر سراپا احتجاج ہیں۔ ڈاکٹروں، نرسنگ اسٹاف اور دیگر کے احتجاج کے پیش نظر وزارت داخلہ نے تمام ریاستوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ امن و امان کے حوالے سے ہر دو گھنٹے بعد اسٹیٹس رپورٹس پیش کریں۔ (جاری)
امن و امان پر نظر رکھیں
ڈاکٹروں، نرسنگ اسٹاف اور دیگر کے احتجاج کے پیش نظر، تمام ریاستوں کے پولیس دستوں کو "ہر دو گھنٹے بعد" اسٹیٹس رپورٹس پیش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ ریاستی پولیس فورسز کو بھیجے گئے ایک پیغام میں وزارت داخلہ نے کہا کہ احتجاج کے پیش نظر تمام ریاستوں میں امن و امان کی صورتحال پر نظر رکھی جائے۔ (جاری)
اسٹیٹس رپورٹ وزارت داخلہ کے کنٹرول روم کو بھیجی جائے گی۔
پولیس فورس کو بھیجے گئے پیغام میں کہا گیا ہے کہ "براہ کرم اس سلسلے میں ہر دو گھنٹے میں امن و امان کی صورتحال کی رپورٹ ہوم منسٹری کنٹرول روم (نئی دہلی) کو شام 4 بجے سے فیکس/ای میل/واٹس ایپ کے ذریعے بھیجیں۔" وزارت نے ریاستی پولیس فورسز کو فیکس اور واٹس ایپ نمبر اور ای میل آئی ڈی بھی فراہم کی ہیں، جن پر ہر دو گھنٹے بعد صورتحال کی رپورٹ بھیجی جائے گی۔ (جاری)
مظاہروں کی وجہ سے صحت کی خدمات پر اثر پڑا
آپ کو بتاتے چلیں کہ ملک کے مختلف حصوں میں ڈاکٹرز اور دیگر طبی عملہ سراپا احتجاج ہے جس کی وجہ سے صحت کی سہولیات متاثر ہو رہی ہیں۔ مظاہرین دیگر مطالبات کے علاوہ صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنوں کے خلاف تشدد کو روکنے کے لیے ایک مرکزی قانون پر زور دے رہے ہیں، ہسپتالوں کو لازمی حفاظتی حقوق کے ساتھ محفوظ زون قرار دے رہے ہیں۔
0 تبصرے