مہاراشٹر کے سندھو درگ ضلع میں بدھ کو شیو سینا (یو بی ٹی) کے کارکنان اور بی جے پی ایم پی نارائن رانے کے حامیوں میں اس قلعے پر جھڑپ ہوئی جہاں چھترپتی شیواجی مہاراج کا مجسمہ گرا تھا۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ کچھ لوگوں نے پتھراؤ بھی کیا، جس کی وجہ سے ایک پولیس کانسٹیبل زخمی ہوا۔ راجکوٹ قلعے میں تصادم اس وقت شروع ہوا جب شیو سینا (یو بی ٹی) کے رہنما آدتیہ ٹھاکرے اور ٹھاکرے خاندان کے سخت حریف اور رتناگیری-سندھودرگ کے رکن پارلیمنٹ نارائن رانے تقریباً ایک ساتھ قلعے میں پہنچے۔ (جاری)
سندھو درگ کی مالوان تحصیل میں راجکوٹ قلعہ میں 17ویں صدی کے مراٹھا سلطنت کے بانی کا 35 فٹ اونچا مجسمہ پیر کو دوپہر ایک بجے کے قریب گر گیا۔ اس مجسمے کی نقاب کشائی گزشتہ سال 4 دسمبر کو وزیر اعظم نریندر مودی نے کی تھی۔ اس واقعہ کے بعد ریاست کی سیاست میں کھلبلی مچ گئی ہے۔ مہاوتی حکومت اپوزیشن اتحاد مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کے حملے کی زد میں آ گئی ہے، جو وزیر اعلی ایکناتھ شندے کے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہی ہے۔(جاری)
ٹھاکرے اور رانے کے حامیوں میں جھڑپ ہوئی۔
مجسمہ گرنے کے دو دن بعد، آدتیہ ٹھاکرے صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے قلعہ پہنچے۔ اس کے علاوہ سابق مرکزی وزیر نارائن رانے بھی اپنے بڑے بیٹے اور سابق ایم پی نیلیش رانے اور اپنے حامیوں کے ساتھ موقع پر پہنچے۔ جب ٹھاکرے قلعہ کے اندر موجود تھے، سابق مرکزی وزیر نارائن رانے اور سابق ایم پی نیلیش رانے پولیس سے بحث کرتے ہوئے نظر آئے۔ کچھ ہی دیر میں ٹھاکرے اور رانے کے حامی ایک دوسرے سے ٹکرا گئے۔ بڑھتی ہوئی کشیدگی پر قابو پانے کے لیے پولیس اور سیکیورٹی اہلکاروں کو سخت محنت کرنا پڑی۔ (جاری)
ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ پولیس کانسٹیبل سمبھاجی پاٹل کچھ لوگوں کے پتھراؤ میں زخمی ہو گئے۔ اسے مالوان کے بنیادی صحت مرکز لے جایا گیا۔ کچھ دیر بعد پولیس اہلکاروں نے لوگوں کو سمجھایا اور حالات پر قابو پالیا۔ صورتحال کے پیش نظر پولیس کی اضافی نفری موقع پر تعینات کردی گئی۔(جاری)
تصادم پر آدتیہ ٹھاکرے نے کیا کہا؟
تصادم کے بارے میں ٹھاکرے نے کہا کہ یہ بدقسمتی اور بچگانہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے پارٹی کارکنوں سے کہا کہ وہ چھترپتی شیواجی مہاراج کے قلعے کے حوالے سے سیاست میں نہ آئیں۔ مجسمے کے گرنے پر مشتعل ہونے کے بعد، سندھو درگ پولیس نے پروجیکٹ پر کام کرنے والے ٹھیکیدار جیدیپ آپٹے اور ساختی مشیر چیتن پاٹل کے خلاف مقدمہ درج کیا۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ بحریہ اور پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ (پی ڈبلیو ڈی) کے اہلکاروں نے منگل کو سائٹ کا دورہ کیا تھا۔
0 تبصرے