ادھو ٹھاکرے نے ہندوتوا چھوڑ دیا ہے ۔ چندر شیکھر باونکولے

 

مہاراشٹر میں آئندہ اسمبلی انتخابات کو لے کر انتخابی بیانات شروع ہو گئے ہیں۔  اسی سلسلے میں مہاراشٹر بی جے پی کے ریاستی صدر چندر شیکھر باونکولے نے سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر ایک پوسٹ شیئر کی ہے۔  پوسٹ شیئر کرتے ہوئے انہوں نے لکھا، "ادھو ٹھاکرے نے ہندوتوا چھوڑ دیا ہے۔ اب ادھو مسلم اور عیسائی ووٹروں کے زور پر دیویندر فڑنویس پر حملہ کر رہے ہیں۔ ادھو ٹھاکرے اب ذات پات کے نام اور مذہب کی بنیاد پر سیاست کر رہے ہیں۔ لیکن وہ دیویندر فڑنویس کے لیے ادھو ٹھاکرے نے جو زبان استعمال کی ہے اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ادھو ذہنی طور پر دیوالیہ ہو چکے ہیں۔(جاری)

دیویندر فڑنویس آدتیہ ٹھاکرے کو جیل بھیجنا چاہتے تھے؟

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نہ صرف ادھو ٹھاکرے کی تفرقہ انگیز زبان کی مخالفت کرتے ہیں بلکہ ہم ادھو ٹھاکرے کی زہریلی زبان کا بھی منہ توڑ جواب دیں گے۔  آپ کو بتاتے چلیں کہ شیو سینا یو بی ٹی کے صدر ادھو ٹھاکرے نے مہاراشٹر کے سابق نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ یا تو تم سیاست میں رہو گے یا میں رہوں گا۔  دراصل یہ بات انہوں نے پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔  ادھو ٹھاکرے نے پارٹی کارکنوں کی کانفرنس میں کہا کہ انل دیشمکھ نے جو مہاوکاس اگھاڑی حکومت میں وزیر داخلہ تھے، انہیں بتایا کہ دیویندر فڑنویس ان کے بیٹے آدتیہ کو جیل بھیجنا چاہتے ہیں۔ (جاری)



ادھو ٹھاکرے کی کارکنوں سے اپیل

ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ میں نے اب تک بہت کچھ سہا ہے۔  لیکن اب میں کہتا ہوں کہ یا تو آپ مہاراشٹر کی سیاست میں رہیں گے یا میں رہوں گا۔  ادھو نے مزید کہا کہ آپ مجھ سے سب کچھ چھین لیں، لیکن ہم آپ کی ناک پر قدم رکھ کر اقتدار لائیں گے۔  انہوں نے کارکنوں سے اپیل کی کہ انتخابی نشان کا کیس سپریم کورٹ میں چل رہا ہے۔  میں اپنا شیوسینا نام واپس چاہتا ہوں۔  جب تک آپ اسے تلاش نہ کریں، گھر گھر جا کر مشعل کے انتخابی نشان کا پرچار کریں۔ 


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے