پولیس نے اکشے شندے نامی 23 سالہ کلینر کو پوسکو اور بی این ایس کی دیگر دفعات کے تحت ممبئی سے ملحق تھانے کے بدلا پور میں واقع اسکول کے لیڈیز ٹوائلٹ میں دو معصوم 4 سالہ لڑکیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ گرفتاری کے بعد اسے عدالت میں پیش کیا گیا جہاں سے اب اسے پولیس کی تحویل میں بھیج دیا گیا ہے۔ اس وقت والدین کا ایک بڑا ہجوم اس اسکول کے باہر جمع ہے جہاں یہ واقعہ پیش آیا اور احتجاج کر رہے ہیں۔ (جاری)
سارا معاملہ کیا ہے
پولیس ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق یہ واقعہ 12 اور 13 اگست کو اس وقت پیش آیا جب لڑکیاں بیت الخلا استعمال کرنے گئی تھیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ ملزم اکشے شندے کو یکم اگست کو کنٹراکٹ کی بنیاد پر اسکول میں کلینر کے طور پر رکھا گیا تھا۔ اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اس نے معصوم لڑکیوں کا جنسی استحصال کیا۔ گزشتہ جمعہ کو لڑکیوں کے والدین کی جانب سے شکایت درج کرائی گئی تھی جس کے بعد پولیس نے اس معاملے میں ایف آئی آر درج کی تھی۔ یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب لڑکی نے گھر آکر اپنے والدین کو بتایا۔ غمزدہ والدین نے دوسرے والدین سے رابطہ کیا جہاں معلوم ہوا کہ بچے اسکول جانے سے ڈرتے ہیں۔ (جاری)
پولیس نے 12 گھنٹے بعد مقدمہ درج کر لیا۔
اس کے بعد اس پورے معاملے میں والدین بچوں کو ڈاکٹر کے پاس لے گئے جہاں طبی معائنے کے دوران پتہ چلا کہ بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی ہے۔ جب یہ معاملہ سامنے آیا تو والدین اپنی شکایت درج کرانے بدلا پور ایسٹ پولیس اسٹیشن پہنچے۔ پولیس کے خلاف الزام یہ ہے کہ ابتدائی طور پر سینئر پولس انسپکٹر شوبھادا شیتولے نے پوکسو کیس ہونے کے باوجود کارروائی میں مبینہ طور پر تاخیر کی اور یہ معاملہ گزشتہ جمعہ کی رات دیر گئے درج کیا گیا تھا۔ تقریباً 12 گھنٹے کی تاخیر سے مقدمہ درج کیا گیا۔ فی الحال اس پورے معاملے میں پولیس افسر کا تبادلہ کر دیا گیا ہے۔ (جاری)
سکول انتظامیہ نے بھی غفلت کا مظاہرہ کیا۔
سینئر پولیس ذرائع سے موصولہ اطلاع کے مطابق اس معاملے میں اسکول انتظامیہ کی جانب سے کافی لاپرواہی برتی گئی ہے۔ سکول میں کئی سی سی ٹی وی کیمرے ہیں جو کام نہیں کر رہے۔ فی الحال انتظامیہ کی جانب سے پرنسپل، ٹیچر، اسکول کی آیا اور کنٹریکٹ ایجنسی کو معطل کر دیا گیا ہے۔ اسکول نے اس پورے واقعے کے لیے معافی مانگ لی ہے۔
0 تبصرے