بدلا پور دو نابالغ بچیوں کے معاملے پر ممبئی ہائی کورٹ نے پولس کو لگائی پھٹکار ، آئندہ منگل کو ہوگی دوسری شنوائی

 

بمبئی ہائی کورٹ نے مہاراشٹر کے بدلاپور میں نابالغ لڑکیوں کے جنسی استحصال کے معاملے کا نوٹس لیا ہے۔  اس معاملے کی آج سماعت ہو رہی ہے۔  جسٹس ریوتی موہتے ڈیرے اور جسٹس پرتھوی راج چوان کی بنچ سماعت کر رہی ہے۔  بدلاپور کے ایک اسکول میں صفائی کرنے والے پر دو لڑکیوں کا جنسی استحصال کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔  اس واقعہ کو لے کر علاقے کے لوگوں میں غم و غصہ پایا جاتا ہے اور لوگ ملزمان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے ہڑتال پر بیٹھے ہیں۔(جاری)

 ہائی کورٹ میں سماعت

 ایڈوکیٹ جنرل - ایس آئی ٹی نے کل ہی اپنی جانچ شروع کر دی ہے۔  ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ 

 عدالت - کیا دفعہ 164 کے تحت بیان ریکارڈ کیا گیا ہے؟

 ایڈووکیٹ جنرل - آج کیا جائے گا

 عدالت: کیا پوسکو کے تحت کارروائی ہوئی ہے؟

 ایڈووکیٹ جنرل- مقدمہ درج کرتے وقت خاتون افسر موجود تھیں۔

 عدالت - ہمیں کیس ڈائری اور ایف آئی آر کی ضرورت ہے۔

 عدالت: کیا دونوں لڑکیوں کے بیانات قلمبند ہوچکے ہیں؟

 ایڈووکیٹ جنرل - ہاں لیکن 164 کے تحت نہیں۔  دفعہ 164 کے تحت آج بیانات قلمبند کیے جائیں گے۔  پولیس نے لڑکیوں کے گھر جا کر بیانات لیے۔

 عدالت - اگر اسکول پوسکو ایکٹ کے بارے میں جانتا تھا اور اس نے کارروائی نہیں کی تو کیا ان کے خلاف کوئی کارروائی کی گئی؟

ایڈووکیٹ جنرل- ہاں ایسا نہیں ہوا۔  ایس آئی ٹی اس پر کارروائی کرے گی۔

 عدالت - جب ایف آئی آر میں لکھا ہے کہ اسکول کو اس کی اطلاع دی گئی تھی، تو پولیس کو اسکول کے خلاف پہلے ہی کارروائی کرنی چاہیے تھی۔

 عدالت: ایف آئی آر میں دوسری متاثرہ کا ذکر کیوں نہیں؟

 ایڈووکیٹ جنرل- جی ہاں، ایف آئی آر کے آخری حصے میں لکھا ہے کہ ایک اور شکار ہے۔

 ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت میں ایف آئی آر پڑھتے ہوئے متاثرہ کا نام لیا۔  عدالت نے اسے روک کر مسترد کر دیا۔  ایڈووکیٹ جنرل نے معافی مانگ لی۔(جاری)

 بدلاپور کے اسکول میں دو لڑکیوں کا استحصال

 بدلاپور کے ایک اسکول میں 23 سالہ سویپر نے دو نابالغ لڑکیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔  اس معاملے میں دونوں لڑکیوں کے والدین نے ایک دن بعد شکایت درج کرائی۔  والدین کے الزام کے مطابق پولیس نے 12 گھنٹے بعد ایف آئی آر درج کی۔  ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔  ساتھ ہی اسکول انتظامیہ پر معاملے کو دبانے کا الزام بھی لگایا گیا ہے۔  سکول کے سی سی ٹی وی کیمرے بھی کام نہیں کر رہے تھے اور لڑکیوں کے واش روم کی صفائی کے لیے ایک مرد ملازم رکھا گیا تھا جو نابالغ لڑکیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کرتا تھا۔(جاری)

ملزمان کو سخت سے سخت سزا دینے کی ہدایت

 مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے اس معاملے میں پولیس کمشنر کو ہدایت دی ہے کہ وہ ملزمان کو سخت ترین سزا دیں۔  انہوں نے کہا کہ ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور سخت ترین قانونی دفعات لگانے کی بھی ہدایات دی گئی ہیں۔  اس کے ساتھ یہ اطلاع بھی دی گئی ہے کہ اس کیس کو فاسٹ ٹریک پر لے جایا جائے گا۔  سی ایم شندے نے کہا، "ہم اس معاملے میں ایک خصوصی پی پی کی تقرری کر رہے ہیں، ایس آئی ٹی بھی تشکیل دی گئی ہے، جب لوگوں نے بتایا کہ پولیس نے بھی اس میں بے ضابطگی کی ہے، تو ہم نے پولیس کے خلاف بھی کارروائی کی۔" سینئر پولیس انسپکٹر اور دیگر ملازمین حکومت نے حکومت نے لڑکیوں کی تحقیقات کے احکامات بھی دیے ہیں اور جو لوگ اس پر عمل نہیں کررہے ہیں ان کے خلاف کارروائی کا حکم دیا گیا ہے۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے