کولکتہ: مغربی بنگال کے کولکتہ میں ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کا معاملہ گرم ہے۔ اس دوران ایک بڑی خبر سامنے آئی ہے۔ آر جی کار اسپتال کی پرنسپل سہریتا پال کو ہٹا دیا گیا ہے۔ ان کے علاوہ ایم ایس وی پی بلبل مکھرجی، چیسٹ ڈپارٹمنٹ کے سربراہ ارونابھ دتہ چودھری اور اسسٹنٹ سپر سچریتا سرکار کو بھی ان کے عہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے۔ ہیلتھ سکریٹری نارائن سوروپ نگم نے یہ بڑی کارروائی کی ہے۔(جاری)
بنگال حکومت نے بھی احتجاجی طلبہ کا مطالبہ مان لیا۔
اس کے علاوہ یہ خبر بھی ہے کہ بنگال حکومت نے بھی احتجاجی میڈیکل طلباء کے مطالبات مان لیے ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ ٹرینی ڈاکٹر کے قتل کے بعد احتجاج کرنے والے ڈاکٹر ان لوگوں کو ہٹانے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ جس کے سامنے آج ممتا بنرجی کی حکومت جھک گئی۔(جاری)
آر جی کار میڈیکل کالج کی سیکورٹی کے حوالے سے اہم اجلاس
ایک خبر یہ بھی ہے کہ آر جی کار میڈیکل کالج کی سیکورٹی کے لیے مرکز کے ذریعہ مقرر کردہ نوڈل افسر شیکھر سہائے سمیت سی آئی ایس ایف کے سینئر عہدیداروں نے مغربی بنگال حکومت کے ہیلتھ سکریٹری این ایس نگم، آر جی کار میڈیکل کالج کے پرنسپل اور ڈاکٹروں کے ساتھ میٹنگ کی۔ ہسپتال سی آئی ایس ایف اہلکاروں کی تعیناتی، حفاظتی اقدامات اور دیگر پہلوؤں کے حوالے سے کولکتہ پولیس کے حکام کے ساتھ ایک میٹنگ بھی کی گئی۔(جاری)
سہریتا پال کب پرنسپل بنیں؟
کولکتہ میں جب ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کا معاملہ سامنے آیا تو آر جی کار اسپتال کے اس وقت کے پرنسپل سندیپ گھوش نے احتجاج شروع کردیا۔ بڑھتی ناراضگی کو دیکھتے ہوئے سندیپ گھوش نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا اور پھر سہاریتا پال کو اس اسپتال کی پرنسپل بنا دیا گیا۔ اب خبر آئی ہے کہ طلبہ کے احتجاج کے بعد سہریتا پال کو بھی ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔
0 تبصرے