آج ملک بھر میں یوم آزادی منایا جا رہا ہے۔ یوم آزادی کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی لال قلعہ پر ترنگا پرچم لہرایا اور قوم سے خطاب کیا۔وزیر اعظم نریندر مودی نے لال قلعہ کی فصیل سے ترنگا لہرایا۔ پی ایم نے یہاں سے مسلسل 11ویں بار ترنگا لہرایا ہے۔ پی ایم نے ترنگے کو سلامی دی اور قومی ترانہ بجایا گیا۔ اس کے بعد فضائیہ کے دو ہیلی کاپٹروں نے آسمان سے وزیراعظم نریندر مودی پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔(جاری)
وزیر اعظم نریندر مودی نے لال قلعہ کی فصیل سے کہا کہ پیارے ہم وطنو، اس سال اور گزشتہ چند سالوں میں قدرتی آفات میں بہت سے لوگ اپنے خاندانوں کو کھو چکے ہیں۔ جائیداد ضائع ہو جاتی ہے۔ قومی خزانے کو نقصان پہنچا ہے۔ آج میں ان سب کے تئیں اپنی تعزیت کا اظہار کرتا ہوں اور انہیں یقین دلاتا ہوں کہ بحران کی اس گھڑی میں ملک ان کے ساتھ کھڑا ہے۔ میرے پیارے ہم وطنو، آئیے ہم آزادی سے پہلے کے ان دنوں کو یاد کریں۔ سو سال کی غلامی۔۔۔ ہر دور جدوجہد کا رہا ہے۔ عورتیں ہوں، نوجوان ہوں، قبائلی ہوں، سب غلامی کے خلاف لڑتے رہے۔ 1857 کی جنگ آزادی سے پہلے بھی ہمارے پاس بہت سے قبائلی علاقے تھے، جہاں آزادی کی جنگ لڑی گئی۔ آزادی کی جنگ اتنی طویل تھی۔ بے مثال اذیتیں، ظالم حکمرانوں کی عام آدمی کا اعتماد توڑنے کی چالیں، پھر بھی اس وقت 40 کروڑ کے لگ بھگ اہل وطن نے وہ جذبہ اور وہ طاقت دکھائی۔ ایک عزم کے ساتھ آگے بڑھتے رہیں، خواب کے ساتھ آگے بڑھتے رہیں۔ جدوجہد کرتے رہے۔ ایک ہی خواب تھا، وندے ماترم، ملک کی آزادی کا ایک ہی خواب تھا۔ ہمیں فخر ہے کہ ہم ان کی اولاد ہیں۔ 40 کروڑ لوگوں نے دنیا کی سب سے بڑی طاقت کا تختہ الٹ دیا۔ اگر ہمارے اسلاف جن کا خون ہماری رگوں میں ہے تو آج ہم 140 کروڑ ہیں۔ اگر 40 کروڑ لوگ غلامی کے طوق کو توڑ کر آزادی کے ساتھ جی سکتے ہیں تو میرے 140 کروڑ شہری، میرے اہل و عیال اگر عزم کے ساتھ آگے بڑھیں تو ایک سمت متعین کر سکتے ہیں اور قدم بہ قدم، کندھے سے کندھا ملا کر آگے بڑھ سکتے ہیں۔ چاہے کتنے ہی چیلنجز کیوں نہ ہوں، چاہے ہمیں وسائل کے لیے جدوجہد کرنی پڑے، تب بھی ہم خوشحالی حاصل کر سکتے ہیں۔ ہم 2047 تک ایک ترقی یافتہ ہندوستان بنا سکتے ہیں۔(جاری)
وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ 2047 صرف لفظ نہیں ہے۔ اس کے پیچھے محنت جاری ہے۔ لوگوں سے تجاویز لی جا رہی ہیں۔ اس کے لیے لوگوں نے ان گنت تجاویز دی ہیں۔ اس میں ہر اہل وطن کے خواب جھلک رہے ہیں۔ نوجوان ہوں، بزرگ ہوں، گاؤں کے لوگ ہوں، شہر کے رہنے والے ہوں، کسان ہوں، قبائلی ہوں، دلت ہوں، عورتیں ہوں، ہر ایک کو اس میں اہمیت حاصل ہوگی جب ملک 2047 میں ترقی یافتہ ہندوستان کی آزادی کا جشن منائے گا۔ کسی نے ہنر مندی کی راج دھانی (اسکل کیپیٹل)بنانے کا مشورہ دیا، کسی نے ہندوستان کو مینوفیکچرنگ کا مرکز بنانے کا مشورہ دیا، کسی نے یونیورسٹیوں کو عالمی بنانے کا مشورہ دیا۔ ہماری صلاحیتوں کو نوجوان دنیا کی پہلی پسند بننا چاہیے۔(جاری)
وزیر اعظم نریندر مودی نے لال قلعہ کی فصیل سے کہا کہ جب ہر خاندان میں صاف ستھرا ماحول پیدا ہوتا ہے تو یہ ہندوستان کے اندر آنے والے نئے شعور کی عکاسی کرتا ہے۔ آج ہمارے ملک میں تین کروڑ خاندان ہیں جنہیں نل کا پانی مل رہا ہے۔ آج 15 کروڑ خاندان اس سے مستفید ہو رہے ہیں۔ ان انتظامات سے کون محروم رہے؟ ان میں دلت، قبائلی اور غریب لوگ ان چیزوں کی عدم موجودگی میں زندگی گزار رہے تھے۔ عوام کو ان سہولتوں کا فائدہ مل رہا ہے جو ہم نے بنیادی ضروریات کے لیے فراہم کیے تھے۔ ہم نے ووکل فار لوکل کا منتر دیا۔ ون ڈسٹرکٹ ون پروڈکٹ کا آئیڈیا دیا۔ اس کا اثر نظر آنے لگا ہے۔(جاری)
پی ایم مودی کا اصلاحات پر زور
ہماری اصلاحات کا عزم چار دن کی تالیوں کا نہیں، ہماری اصلاحات کا عمل کسی مجبوری میں نہیں، ملک کو مضبوط کرنا ہے۔ ہم سیاسی مجبوری کی وجہ سے کوئی فیصلہ نہیں کرتے، سیاسی حساب کتاب کی بنیاد پر فیصلے نہیں کرتے۔ ہمارے پاس صرف ایک ہی قرارداد ہے ، پہلے قومی مفاد۔ وزیراعظم نے بینکنگ سیکٹر میں اصلاحات کا حوالہ دیا۔(جاری)
‘میں ایک چھوٹی سی مثال دینا چاہتا ہوں۔ اس سے پہلے بینکنگ سیکٹر نے نہ تو توسیع کی اور نہ ہی ترقی کی۔ بینکنگ سیکٹر بحران کا شکار تھا۔ ہم نے بینکنگ سیکٹر کی ترقی کے لیے بہت سی اصلاحات کیں۔ آج ہمارا بینکنگ سیکٹر مضبوط ہے۔ جب بینک مضبوط ہوتے ہیں تو منظم معیشت بھی مضبوط ہوتی ہے۔ ملکی معیشت کو بہتر کرنے کی سب سے بڑی طاقت بینکنگ سیکٹر میں ہے۔ کسان، نوجوان، مویشی پالنے والے، گلیوں میں بیچنے والے لاکھوں بینکوں سے جڑ کر نئی بلندیاں حاصل کر رہے ہیں۔ بینک ہماری ایم ایس ایم ایس اور چھوٹے پیمانے کی صنعتوں کے لیے سب سے زیادہ مددگار ہیں۔ '(جاری)
دوستو، بدقسمتی سے ہمارے ملک کو آزادی تو ملی لیکن لوگوں کو ماں باپ کے کلچر کے ساتھ جدوجہد کرنی پڑی۔ حکومت سے مانگتے رہیں، حکومت کی طرف ہاتھ پھیلاتے رہیں۔ آج ہم نے گورننس کا ماڈل بدل دیا ہے۔ آج حکومت خود عوام کے پاس جاتی ہے۔ حکومت خود گیس، بجلی اور پانی فراہم کرتی ہے۔ حکومت خود نوجوانوں کی ہنر مندی کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔(جاری)
وزیر اعظم نریندر مودی نے لال قلعہ کی فصیل سے کہا کہ'10 سالوں میں نوجوانوں کے خوابوں نے اڑان بھری ہے اور ان کے شعور میں نئی توانائی ڈال دی ہے۔ آج دنیا بھر میں ملک کو دیکھنے کا انداز بدل گیا ہے۔ روزگار کے بے شمار نئے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔ امکانات میں اضافہ ہوا ہے اور نئے مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔ میرے ملک کے نوجوانوں کا اب آہستہ آہستہ آگے بڑھنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ میرے ملک کے نوجوان چھلانگ لگانے کے موڈ میں ہیں۔ میں کہنا چاہوں گا کہ یہ ہندوستان کے لیے سنہری دور ہے۔ میرے ہم وطنو، ہمیں اس موقع کو ہاتھ سے جانے نہیں دینا چاہیے اور اس کو پکڑ کر اپنے خوابوں کی طرف آگے بڑھیں گے۔ ہم 2047 تک ایک ترقی یافتہ ہندوستان کا ہدف رکھیں گے۔(جاری)
جب پالیسی درست ہو اور ارادے درست ہوں تو ہمیں یقینی نتائج ملتے ہیں۔ آج ملک میں نئے مواقع پیدا ہوئے۔ دو چیزیں ہیں جن کی وجہ سے ترقی میں چھلانگ لگی ہے۔ پہلا جدید انفراسٹرکچر ہے اور دوسری طرف عام انسانوں کی رکاوٹوں کو دور کرنے پر بھی زور دیا گیا ہے۔ گزشتہ دہائی میں انفراسٹرکچر کی بے مثال ترقی دیکھی گئی ہے۔ ہر گاؤں میں اسکول بنانا ہو، سڑکیں ہوں، بندرگاہ ہوں، ریلوے ہو، میڈیکل کالج ہو، آیوشمان آروگیہ مندر ہو، امرت سروور ہو، نہروں کا جال بچھایا جا رہا ہے۔ چار کروڑ غریبوں کو مستقل مکان فراہم کرنے کی کوشش کی جانی چاہیے، ہمارا مشرقی ہندوستان کا خطہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے جانا جاتا ہے۔ اس کا سب سے زیادہ فائدہ سماج کے ان طبقوں کو ہوا ہے جن کی طرف کسی نے آنکھ اٹھا کر نہیں دیکھا۔(جاری)
لال قلعہ پر یوم آزادی کے پروگرام رنگا رنگ تقریب منعقد کی گئی۔ اس سال لال قلعہ میں یوم آزادی کی تقریبات میں دوسروں کے علاوہ تقریباً 6000 خصوصی مہمانوں کو مدعو کیا گیا ہے۔ مدعو کیے گئے خصوصی مہمانوں میں ملک کے نوجوان، طلبہ، قبائلی، کسان، خواتین، بارڈر روڈ آرگنائزیشن کے کارکنان، ہندوستانی اولمپک کھلاڑی، نرس دائی، آنگن واڑی کارکن وغیرہ شامل ہیں۔
0 تبصرے