بامبے ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد شرد پوار نے ایم وی اے حلقوں اور لوگوں سے گزشتہ روز طے شدہ 'مہاراشٹرا بند' کو واپس لینے کی اپیل کی ہے۔ شرد پوار نے یہ اپیل اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ ایکس پر کی ہے۔ شرد نے لکھا کہ بامبے ہائی کورٹ نے اس بند کو غیر آئینی سمجھا ہے۔ ایسے میں ہائی کورٹ کا احترام کرتے ہوئے میں کل کا بند واپس لینے کی اپیل کر رہا ہوں۔(جاری)
پوار نے مہاراشٹر بند کا مقصد بتایا
شرد پوار نے مزید لکھا کہ بدلاپور واقعہ کے پیش نظر کل 24 اگست 2024 کو ریاست گیر بند کی کال دی گئی تھی۔ ان دو معصوم بچیوں پر جو تشدد کیا گیا وہ انتہائی قابل نفرت تھا۔ اس کے نتیجے میں معاشرے کے تمام سطحوں سے اس حوالے سے شدید عوامی جذبات ابھرے۔ اس مہاراشٹر بند کا مقصد حکومت کی توجہ اس معاملے کی طرف مبذول کرانے کی کوشش تھی۔ جو ہندوستانی آئین کے بنیادی حقوق کے دائرہ کار میں تھا۔(جاری)
سب سے اپیل ہے
تاہم بامبے ہائی کورٹ نے بند کو غیر آئینی قرار دیا ہے۔ مختصر وقت کی وجہ سے سپریم کورٹ میں اس فیصلے کے خلاف فوری اپیل ممکن نہیں۔ چونکہ ہندوستانی عدلیہ ایک آئینی ادارہ ہے، اس لیے میں سب سے درخواست کر رہا ہوں کہ وہ آئین کا احترام کرتے ہوئے کل کے بند کو ختم کریں۔ (جاری)
ادھو سیاہ پٹی باندھ کر احتجاج کریں گے۔
ممبئی ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد ادھو ٹھاکرے نے پریس کانفرنس کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت اب مجرموں کو اتنی ہی جلد سزا دے۔ ہم عدالت کے فیصلے کو نہیں مانتے لیکن ہم عدالت کا احترام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ جانے کا یہ صحیح وقت نہیں ہے۔ ادھو ٹھاکرے نے مزید کہا کہ لوگوں کو اپنے جذبات کا اظہار کرنے کا حق نہیں ہے؟ اس پر قانونی ماہرین اپنی رائے دے سکتے ہیں۔ بند کا مطلب: میں نے یہ نہیں کہا کہ پتھراؤ ہو یا پرتشدد بند، میں نے یہ نہیں کہا۔ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ میں کل صبح 11 بجے شیوسینا بھون کے سامنے والے چوک میں منہ پر سیاہ پٹی باندھ کر بیٹھوں گا۔(جاری)
ممبئی ہائی کورٹ نے کیا کہا؟
بامبے ہائی کورٹ نے آج کیس کی سماعت کرتے ہوئے سیاسی جماعتوں یا افراد کو مہاراشٹر بند کی کال دینے سے روک دیا۔ چیف جسٹس ڈی کے اپادھیائے اور جسٹس امت بورکر کی بنچ نے کہا کہ مہاراشٹر حکومت بند کو روکنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گی۔ عدالت نے کہا، "ہم کسی بھی سیاسی جماعت یا کسی فرد کو بند کی کال دینے سے روک رہے ہیں۔ ریاستی حکومت تمام احتیاطی اقدامات کرے گی۔"
0 تبصرے