آسام کے ناگون ضلع میں ایک نابالغ لڑکی کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ ڈھنگ، ناگاؤں میں اجتماعی عصمت دری کیس کا مرکزی ملزم تفضل اسلام آج صبح پولیس کی حراست سے فرار ہوگیا۔ اس کے بعد ملزم نے تالاب میں چھلانگ لگا دی۔ دو گھنٹے کے طویل ریسکیو آپریشن کے بعد ملزم کی لاش نکال لی گئی۔(جاری)
پولیس اسے پوچھ گچھ کے لیے جائے وقوعہ پر لے گئی۔
اسلام نے ہفتہ کی صبح 4 بجے تفتیش کے دوران قریبی تالاب میں چھلانگ لگا کر پولیس کی گرفت سے فرار ہونے کی کوشش کی تھی۔ جب اس نے فرار ہونے کی کوشش کی تو پولیس اسے مزید پوچھ گچھ کے لیے جائے وقوعہ پر لے گئی۔(جاری)
جمعہ کو گرفتار کیا گیا تھا۔
ڈوبنے کے خدشے کے پیش نظر پولیس نے فوری طور پر سرچ آپریشن شروع کر دیا۔ دو گھنٹے بعد ریسکیو ٹیم نے اسلام کی لاش کو پانی سے نکال لیا۔ گینگ ریپ کیس کی تحقیقات کے بعد انکشاف ہوا کہ اس میں ملوث تیسرا مرکزی ملزم اسلام تھا۔ اسے جمعہ کو ہی گرفتار کیا گیا تھا۔(جاری)
#WATCH | The body of the prime accused of the Dhing gang rape incident in Assam's Nagaon district, Tafazul Islam recovered from a pond. The police had earlier arrested him in connection with the case."When a police team took him last night to the spot for investigation where… pic.twitter.com/ow29EJ37j7— ANI (@ANI) August 24, 2024
وزیراعلیٰ نے ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دے دیا۔
آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما نے پہلے کہا تھا کہ اس معاملے میں ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ اس طرح کے مظالم سے نمٹنے کے لیے کافی موجودہ قوانین موجود ہیں۔ پولیس گینگ ریپ میں ملوث دیگر دو مجرموں کی تلاش کر رہی ہے۔(جاری)
اجتماعی عصمت دری کے واقعہ پر مقامی لوگوں میں غم و غصہ
ڈھنگ میں نابالغ کی عصمت دری کے واقعہ پر مقامی لوگوں میں غم و غصہ کا ماحول ہے۔ مقامی لوگ سڑکوں پر آکر ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
0 تبصرے