یو پی ایس سی میں لیٹرانٹری کےذریعہ بھرتیوں پرانڈیا اتحاد برہم، راہل،اکھیلیش اورتیجسوی نےحکومت کوبنایا نشانہ

 


نئی دہلی: یونین پبلک سروس کمیشن یعنی یو پی ایس سی نے لیٹرل انٹری کے ذریعے اعلیٰ عہدوں پر بھرتیوں کا اعلان کیاہے۔ اس سلسلہ میں نوٹیفکیشن جاری ہوتے ہی اس حوالے سے سیاسی ہلچل تیز ہونے لگی۔ لوک سبھا میں اپوزیشن قائد راہل گاندھی نے اس معاملے پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے اس فیصلے پر سوالات اٹھائے۔ راہل گاندھی نے فیس بک پر ایک پوسٹ کیا، جس میں انہوں نے کہا کہ ‘آئی اے ایس کی نجکاری’ ریزرویشن ختم کرنے کی ‘مودی کی گارنٹی’ ہے۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی اکیلے نہیں ہیں جنہوں نے اس معاملے پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ ایس پی سپریمو اکھلیش یادو اور آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے بھی اسے مودی 
حکومت کی سازش قرار دیا۔(جاری) 



‘ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی طبقات کا ریزرویشن چھینا جا رہا ہے’

راہل گاندھی نے فیس بک پر ایک پوسٹ میں لکھا، ’ نریندر مودی یونین پبلک سروس کمیشن کے بجائے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے ذریعے سرکاری ملازمین کی بھرتی کر کے آئین پر حملہ کر رہے ہیں۔ مرکزی حکومت کی مختلف وزارتوں میں لیٹرل انٹری کے ذریعے اہم عہدوں پر بھرتی کرکے ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی زمروں کے ریزرویشن کو کھلے عام چھین لیا جا رہا ہے۔ میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ اعلیٰ بیوروکریسی سمیت ملک کے تمام اعلیٰ عہدوں پر پسماندہ افراد کی نمائندگی نہیں ہے، اسے بہتر کرنے کے بجائے لیٹرل انٹری کے ذریعے اعلیٰ عہدوں سے مزید ہٹایا جا رہا ہے۔
(جاری)


باصلاحیت نوجوانوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا گیا
راہل گاندھی نے کہا کہ میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ اعلیٰ بیوروکریسی سمیت ملک کے تمام اعلیٰ عہدوں پر پسماندہ افراد کو نمائندگی نہیں دی جاتی، اس میں بہتری لانے کے بجائے انہیں اعلیٰ عہدوں سے مزید ہٹایا جا رہا ہے۔ یہ یو پی ایس سی کی تیاری کرنے والے باصلاحیت نوجوانوں کے حقوق پر ڈاکہ اور پسماندہ افراد کے لیے 
ریزرویشن سمیت سماجی انصاف کے تصور پر حملہ ہے۔(جاری)


انڈیا اتحاد کریگا سخت احتجاج
راہل گاندھی نے مزید کہا، ‘اہم سرکاری عہدوں پر بیٹھ کر جو کچھ کارپوریٹس کے نمائندے کریں گے، اس کی نئی مثال ایس ای بی آئی  ہے، جہاں پرائیویٹ سیکٹر سے آنے والے شخص کو پہلی بار چیئرپرسن بنایا گیا۔ انڈیا اتحاد اس ملک دشمن اقدام کی بھرپور مخالفت کرے گا جس سے انتظامی ڈھانچے اور سماجی انصاف دونوں کو نقصان پہنچے گا۔کانگریس ایم پی نے کہا کہ آئی اے ایس کی نجکاری ریزرویشن ختم کرنے کی مودی کی ضمانت ہے۔(جاری)


اکھلیش یادو نے اسے ملک کے خلاف بڑی سازش قرار دیا

راہول گاندھی اکیلے نہیں ہیں، انڈیا اتحاد میں شامل سماج وادی پارٹی اور آر جے ڈی نے بھی یہ مسئلہ اٹھایا ہے۔ اکھلیش یادو نے سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا یہ طریقہ آج کے عہدہ داروں، حتیٰ کہ نوجوانوں کے لیے بھی حال اور مستقبل میں اعلیٰ عہدوں پر پہنچنے کا راستہ بند کر دے گا۔ عام لوگ صرف بابوؤں اور چپراسیوں تک محدود رہیں گے۔ دراصل ساری چال پی ڈی اے سے ریزرویشن اور ان کے حقوق چھیننے کی ہے۔ اب جب کہ بی جے پی کو پتہ چل گیا ہے کہ ملک بھر میں پی ڈی اے بی جے پی کے آئین کو ختم کرنے کے اقدام کے خلاف بیدار ہوئی ہے تو وہ اس طرح کے عہدوں پر براہ راست بھرتی کرکے کسی اور بہانے سے ریزرویشن کو ختم کرنا چاہتی ہے۔ یہ ملک کے خلاف بہت بڑی سازش ہے۔(جاری)


آر جے ڈی لیڈرتیجسوی یادونے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا، ‘یہ اشتہار اس بات کی ایک چھوٹی سی مثال ہے کہ کس طرح مرکز کی مودی حکومت ایک بہت بڑا مذاق کر رہی ہے اور بابا صاحب کے لکھے ہوئے آئین اور ریزرویشن کے ساتھ کھیل رہی ہے۔ یو پی ایس سی نے لیٹرل انٹری کے ذریعے جوائنٹ سیکرٹیری، ڈپٹی سیکرٹری اور ڈائریکٹر سطح کی نوکریاں براہ راست جاری کی ہیں لیکن ان میں ریزرویشن کا کوئی انتظام نہیں ہے۔ اگر یو پی ایس سی  نے سول سروسز امتحان کے ذریعے 𝟒𝟓 آئی اے ایس کا تقرر کیا ہوتا، تو اسے ایس سی / ایس ٹی اور او بی سی کو ریزرویشن دینا پڑتا۔ 𝟐𝟑 امیدواروں کا انتخاب دلت، پسماندہ اور قبائلی زمروں سے کیا جاتا۔ مودی حکومت ریزرویشن کو انتہائی منظم، طریقہ کار، منصوبہ بند اور شیطانی طریقے سے ختم کر رہی ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے