مہاراشٹر کے بدلاپور میں ایک نابالغ لڑکی کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے واقعہ سے لوگوں میں غصہ ہے۔ اب سینئر وکیل اجول نکم نے اس حوالے سے بیان جاری کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی شرمناک واقعہ ہے کہ دو نابالغ لڑکیوں پر تشدد کیا گیا، ایسا لگتا ہے کہ یہ ایک سنگین واقعہ ہے اور یہ ایسا واقعہ ہے جس سے انسانیت پر سوال اٹھتے ہیں کہ نہیں۔ جو واقعہ پیش آیا وہ دردناک اور تکلیف دہ ہے لیکن تمام حکومتوں کو چند باتوں پر توجہ دینا بہت ضروری ہے تاکہ ایسا واقعہ نہ صرف ملک میں دوبارہ رونما ہو۔ سب سے پہلے غور کرنے کی بات یہ ہے کہ جہاں چھوٹے بچے پڑھتے ہیں وہاں کے واش روم میں جانے کے لیے کس قسم کی سروس دستیاب ہے۔ لیڈیز اسسٹنٹ کو ہمیشہ رکھا جائے اور سی سی ٹی وی کی نگرانی کی جائے اور کلاس ٹیچر کو اپنی کلاس کے نوٹ میں یہ بات لکھنی چاہیے کہ اگر کوئی بچے کو واش روم لے کر جائے تو اس کا وقت نوٹ کیا جائے۔(جاری)
بدلاپور معاملے پر اجول نکم نے کیا کہا؟
ان کا مزید کہنا تھا کہ کسی کو بھی اپنی ذمہ داریوں سے پیچھے نہیں ہٹایا جا سکتا۔ اس لیے اب پوسکو میں بھی کچھ بہتری کی ضرورت ہے، کیونکہ اگر چھوٹے بچوں اور بچیوں کو اس طرح تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور وہ بھی واش روم میں، تو یہ نہ صرف پولیس اور لاء اینڈ آرڈر کے لیے بلکہ ایک بڑا چیلنج ہے۔ پورے حکومتی نظام کے لیے بھی ایک چیلنج ہے۔ اجول نکم نے کہا کہ اسکول کے سی سی ٹی وی کیمرے کام نہیں کررہے ہیں، یہ بھی قابل سزا جرم ہونا چاہئے۔ جب تک یہ قابل سزا جرم نہیں بنتا، ذہنیت میں تبدیلی نہیں آئے گی۔ جس شخص کو ملازمت پر رکھا گیا ہے اس کے پاس مخصوص معیار ہونا چاہیے کہ کس کو بچوں کے ساتھ کام کرنے کی اجازت دی جائے، خاص طور پر واش روم میں۔(جاری)
کیا ملزم کو پھانسی دی جانی چاہیے؟
انہوں نے کہا کہ جب تک بچوں کو ان کے والدین کے حوالے نہیں کیا جاتا تب تک بچے سکول کی ذمہ داری ہی رہیں گے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اب تک مہاراشٹر حکومت نے اس معاملے میں کارروائی کی ہے اور ذمہ دار لوگوں کو معطل کیا گیا ہے۔ اجول نکم نے مزید کہا کہ مجھے ابھی تک سرکاری رابطہ نہیں ملا ہے، لیکن وزیر داخلہ دیویندر فڑنویس نے کل مجھ سے فون پر بات کی، میں نے منظوری دے دی ہے۔ پولیس کی جانب سے چارج شیٹ داخل کرنے کے بعد پبلک پراسیکیوٹر کا کام شروع ہوتا ہے۔ جب چارج شیٹ داخل کی جائے گی تو مجھے پتہ چل جائے گا کہ کیا ثبوت ہیں اور کیا نہیں۔ ملزم کی سزا کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ میں ابھی کچھ نہیں کہہ سکتا کہ اس کیس میں ملزم کو کتنی سزا ہو سکتی ہے۔ لوگ مطالبہ کر رہے ہیں کہ ملزم کو سزائے موت دی جائے جبکہ میری رائے بھی سزائے موت ہے۔
0 تبصرے