نئی دہلی : کولکاتہ کے آر جی کر میڈیکل کالج میں ایک ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل پر ہنگامے کے درمیان صدر دروپدی مرمو نے کہا ہے کہ نربھیا کیس کے بعد گزشتہ 12 سالوں میں ملک میں عصمت دری کے ان گنت واقعات ہوئے ہیں، جنہیں ہم بھول چکے ہیں۔ ایسی چیزوں کو بھول جانے کی یہ اجتماعی بیماری افسوسناک ہے۔ آج ہمارا معاشرہ اجتماعی بھولنے کی بیماری کا شکار ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ ہندوستان اپنی تاریخ کا سامنا کرے اور ایسے واقعات کو روکنے کے لیے بامعنی کوشش کرے۔(جاری)
کولکاتہ میں خاتون ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے واقعے پر اپنے پہلے تبصرہ میں صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے کہا کہ وہ ‘حیران اور پریشان’ ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اب بہت ہو گیا۔ جب کولکاتہ میں طلبہ، ڈاکٹر اور شہری احتجاج کر رہے ہیں، تو اس وقت بھی مجرم متاثرین کی تلاش میں گھات لگائے ہوئے ہیں۔ کوئی بھی مہذب معاشرہ بیٹیوں اور بہنوں پر ایسے مظالم کی اجازت نہیں دے سکتا۔ معاشرے کو ‘ایماندار، غیر جانبدارانہ خود احتسابی’ کی ضرورت ہے اور اپنے آپ سے کچھ سخت سوالات کرنے کی ضرورت ہے ۔(جاری)
خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی سے خصوصی بات چیت میں صدر نے کہا کہ اکثر مسخ شدہ ذہنیت خواتین کو کم تر انسان، کم طاقتور، کم قابل، کم ذہین کے طور پر دیکھتی ہے۔ نربھیا کیس کے 12 سالوں میں سماج عصمت دری کے ان گنت واقعات کو بھول چکا ہے۔ یہ ‘اجتماعی بھولنے کی بیماری’ ٹھیک نہیں ہے۔(جاری)
انہوں نے کہا کہ تاریخ کا سامنا کرنے سے خوفزدہ معاشرے اجتماعی بھولنے کی بیماری کا سہارا لیتے ہیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ ہندوستان تاریخ کا سامنا کرے۔ آئیے ہم شروعات میں ہی اس پر روک لگانے کیلئے اس خرابی سے جامع طور پر نمٹیں ۔
0 تبصرے