مہاراشٹر : رام گیری مہاراج کے خلاف مسلم سماج میں بڑھا غصہ ، گرفتاری کو لیکر سڑکوں پر اترے لوگ

 
File photo

جمعہ کے روز، مہاراشٹر کے گونڈیا میں مسلم تنظیموں نے احتجاج کیا، جس میں ناسک میں مقیم گرو رام گیری مہاراج کی اسلام کے خلاف مبینہ قابل اعتراض تبصرے کے لیے گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔  مسلم جماعت گونڈیا نے احتجاج کے بعد پولیس حکام کو ایک میمورنڈم پیش کیا۔ یہ احتجاجی مظاہرہ آزاد لائبریری ایریا میں کیا گیا۔  رام گیری مہاراج پر 14 اگست کو ناسک کے سنر میں ایک مذہبی پروگرام میں قابل اعتراض بیان دینے کا الزام ہے۔(جاری)

 رام گیری مہاراج کی مشکلات میں اضافہ

  رام گیری مہاراج کی مشکلات میں پیغمبر اسلام اور اسلام کے خلاف اپنے مبینہ قابل اعتراض ریمارکس پر مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔  رام گیری مہاراج کے بیان کے خلاف مسلم سماج میں غصہ بڑھتا جا رہا ہے۔  اس حوالے سے مختلف مقامات پر مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔ ملک بھر کی مختلف ریاستوں میں مسلم کمیونٹی رام گیری مہاراج کے خلاف سڑکوں پر احتجاج کر رہی ہے اور ان کی گرفتاری کا مطالبہ بھی کر رہی ہے۔(جاری)

 کئی مقامات پر ایف آئی آر درج

 حال ہی میں ممبئی کے باندرہ کے نرمل نگر پولیس اسٹیشن میں رام گیری مہاراج کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔  اس سے قبل ممبئی کی پےدھونی پولیس نے بھی ایف آئی آر درج کی تھی۔  اس کے علاوہ رام گیری مہاراج کے خلاف ناسک اور چھترپتی سمبھاجی نگر اضلاع میں پہلے ہی ایف آئی آر درج کی جاچکی ہے۔  رام گیری مہاراج پر الزام ہے کہ انہوں نے جان بوجھ کر دو برادریوں کے درمیان کشیدگی پیدا کرنے کے لیے ایسی باتیں کیں۔ آپ کو بتا دیں کہ سنر تعلقہ کے شاہ پنچالے گاؤں میں ایک مذہبی تقریب کے دوران رام گیری مہاراج نے اسلام اور پیغمبر اسلام محمد کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا۔  اس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد تنازعہ کھڑا ہوگیا۔  رام گیری مہاراج نے یہ بیان بنگلہ دیش میں ہندوؤں پر ہونے والے مظالم کے خلاف دیا تھا۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے