ایک ہفتہ میں بدل جائے گی ٹیم انڈیا کی شکل، سوریہ سمیت 10 کھلاڑیوں کی ہوگی انٹری، کس کو مل سکتا ہے موقع

 

نئی دہلی: ہندوستانی کرکٹ ٹیم میں دو سیریز کے درمیان تبدیلی عام بات ہے، لیکن اس بار جو ہونے جا رہا ہے وہ شاید ہی پہلے ہوا ہو۔ امکان ہے کہ ایک ہفتے میں ہندوستانی ٹیم کی تقریباً پوری تصویر بدل جائے گی۔ موجودہ ٹیم انڈیا اور اگلے ہفتے ہونے والی ٹیم انڈیا میں تقریباً 10 چہرے بدل سکتے ہیں۔ یہ بھی ممکن ہے کہ ٹیسٹ ٹیم میں شامل چار سے پانچ کھلاڑی ہی ٹی ٹوینٹی ٹیم میں منتخب ہوں۔(جاری)

فی الحال ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان ٹیسٹ سیریز کھیلی جا رہی ہے۔ سیریز کا دوسرا ٹیسٹ 27 ستمبر سے کانپور میں کھیلا جائے گا۔ اس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان 6 اکتوبر سے ٹی ٹوینٹی سیریز کھیلی جائے گی۔ ٹی ٹوینٹی سیریز کے لیے ٹیم کا اعلان ہونا باقی ہے۔ بی سی سی آئی کانپور ٹیسٹ کے دوران ٹیم کا اعلان کر سکتا ہے۔(جاری)

بنگلہ دیش کے بعد ہندوستان کو نیوزی لینڈ کے خلاف 3 میچوں کی ٹیسٹ سیریز کھیلنی ہے۔ اس کے بعد ٹیم انڈیا آسٹریلیا کا دورہ کرے گی جہاں وہ 1991-92 کے بعد پہلی بار 5 میچوں کی ٹیسٹ سیریز کھیلے گی۔ اس کا مطلب ہے کہ اگلے کچھ ماہ ٹیسٹ میچوں سے بھرے ہیں۔ ایسے میں ہندوستانی کرکٹ بورڈ ٹی 20 سیریز میں ٹیسٹ میچ کھیلنے والے کھلاڑیوں کو آرام دے سکتا ہے۔(جاری)

پنت، راہل اور بمراہ کو ملے گا آرام
بنگلہ دیش کے خلاف موجودہ ٹیسٹ سیریز میں 13 کھلاڑی ایسے ہیں جو ٹی ٹوینٹی سیریز کے لیے دستیاب ہیں۔ وراٹ کوہلی، روہت شرما اور رویندر جڈیجہ چھوٹے فارمیٹ سے ریٹائر ہو چکے ہیں۔ باقی 13 کھلاڑیوں میں سے 7-8 کو آرام دیا جائے تو کوئی تعجب کی بات نہیں ہونی چاہئے۔ ریشبھ پنت، کے ایل راہل، روی چندرن اشون اور جسپریت بمراہ کو آرام ملنا یقینی ہے۔ محمد سراج کو بھی آرام دیا جا سکتا ہے۔ سرفراز خان کو چھوٹے فارمیٹس کے لئے زیادہ فٹ نہیں سمجھا جاتا اور یہ یقینی ہے کہ ان کا انتخاب نہیں کیا جائے گا۔(جاری)

پانڈیا سمیت 10 کھلاڑی ٹی ٹوینٹی ٹیم میں آئیں گے واپس
سوریہ کمار یادو اور ہاردک پانڈیا کی بنگلہ دیش کے خلاف سیریز کے لیے ٹی ٹوینٹی ٹیم میں واپسی یقینی ہے۔ رنکو سنگھ، ریان پراگ، سنجو سیمسن، شیوم دوبے، واشنگٹن سندر، ارشدیپ سنگھ، روی بشنوئی اور خلیل احمد کی بھی ٹیم میں واپسی یقینی ہے۔ یہ سبھی ہندوستانی ٹی 20 ٹیم کا حصہ تھے جو ایک ماہ قبل سری لنکا کے دورے پر گئی تھی۔ ایرانی کپ کے لیے منتخب ٹیموں میں ان میں سے کوئی بھی کھلاڑی نہیں ہے۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے