مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات سے قبل ایم ایل اے نتیش رانے مسلم مخالف اشتعال انگیز بیانات دینے پر مشکل میں ہیں۔ گونڈیا کی مسلم کمیونٹی نے بھی بی جے پی ایم ایل اے نتیش رانے کے خلاف محاذ کھول دیا ہے۔ احمد نگر ضلع میں منعقدہ ایک جلسہ عام کے دوران نتیش رانے نے مہنت رام گیری مہاراج کے خلاف بولنے والے مسلم کمیونٹی کے لوگوں کے بارے میں قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا۔ (جاری)
یکم ستمبر کو اشتعال انگیز بیان دیا۔
نتیش رانے نے یہ متنازع تقریر یکم ستمبر کو جان بوجھ کر کسی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی نیت سے دی تھی۔ اس کے بعد نتیش رانے کے خلاف احمد نگر ضلع کے شریرام پور پولیس اسٹیشن اور توپخانہ تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔(جاری)
بیان بازی سماجی بھائی چارے کو خراب کر سکتی ہے۔
یہ معاملہ باہمی سماجی بھائی چارے اور ہم آہنگی پر سنگین اثر ڈال سکتا ہے۔ اس لیے گونڈیا مسلم جماعت کے صدر محمد خالد پٹھان نے نفرت انگیز تقریر کرنے والے نتیش رانے کی گرفتاری اور سخت ترین سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل مہنت رام گیری مہاراج نے پیغمبر اسلام پر تبصرہ کیا تھا۔ اس کے بعد مسلم کمیونٹی نے خاموش مورچہ نکالا اور اس بیان کی مخالفت کا اظہار کیا اور ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا۔(جاری)
آئین کے دائرہ کار میں رہ کر کارروائی کی جائے۔
محمد خالد پٹھان نے کہا، 'ہم جمعہ کو بھی مورچہ نکال سکتے تھے، لیکن ہم تمام مذاہب کا احترام کرتے ہیں۔ ہم کسی قسم کا ہنگامہ کھڑا نہیں کرنا چاہتے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ نتیش رانے کے متنازعہ اور اشتعال انگیز بیان کو لے کر فوری طور پر آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے کارروائی کی جانی چاہئے۔ ہم ریاستی حکومت سے ایسے مطالبات کرتے ہیں۔(جاری)
گرفتار نہ کیا گیا تو احتجاج کیا جائے گا۔
اگر 15 دن میں کارروائی نہ کی گئی تو احتجاج اور تحریک شروع کی جائے گی۔ خالد پٹھان نے کہا، 'ہم متحد ہو کر لڑیں گے۔ جہاں تک لڑائی کا تعلق ہے۔ ہم وہاں تک لڑیں گے۔ ہم کسی کو ہرا سکتے ہیں اور کسی کو جیت بھی سکتے ہیں۔
0 تبصرے