ممبئی: وقف ترمیمی بل 2024 کے معاملے پر جے پی سی کی میٹنگ کے دوران پھوٹ پڑنے والی جھڑپ میں ممبئی پولیس نے ایف آئی آر درج کی ہے۔ اس معاملے میں، شکایت کنندہ عرفان علی پیرزادے کے بیان کی بنیاد پر، ممبئی ایئرپورٹ پولیس نے شہباز شاہد نامی شخص کے خلاف بی این ایس کی دفعہ 196، 115 (2)، 351 (2) کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے۔ (جاری)
آپ کو بتاتے چلیں کہ جے پی سی کی یہ میٹنگ ممبئی کے تاج سانتا کروز میں ہوئی تھی، جہاں دو لوگوں کے درمیان جھڑپ ہوئی تھی۔ عرفان نے شکایت میں دعویٰ کیا کہ جب انہوں نے اس میٹنگ میں وقف ترمیمی بل کی حمایت کی تو اسد الدین اویسی، کلیان بنرجی جیسے لیڈروں نے انہیں باہر نکالنے کا اشارہ دیا۔ جس کے بعد شہباز نامی شخص نے اسے دھکا دیا اور کہا کہ وہ کافروں کی مدد کرتا ہے اور اسے دیکھ لینے کی دھمکی بھی دی۔ (جاری)
شہباز حج کمیٹی کا عملہ ہے۔
شہباز حج کمیٹی کا عملہ بتایا جاتا ہے، معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔ یہ واقعہ 26 ستمبر کی سہ پہر تاج ہوٹل (سانتا کروز) میں پیش آیا۔ اس معاملے میں ایف آئی آر 27 ستمبر کی دیر رات درج کی گئی تھی۔ شکایت کنندہ کے مطابق ان کے ساتھ جھگڑے کے بعد جے پی سی صدر جگدمبیکا پال نے ان سے اپنا بیان ختم کرنے کو کہا۔ شکایت کنندہ نے اپنا بیان مکمل کیا اور پھر وہاں سے چلا گیا۔(جاری)
خبر یہ بھی ہے کہ وقف بل پر جے پی سی کی میٹنگ کے دوران شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ نریش مہاسکے اور کلیان بنرجی کے درمیان گرما گرم بحث ہوئی۔ اس کے بعد ماحول گرم ہوگیا، جس میں اویسی بھی پیچھے نہیں رہے اور معاملے میں کود پڑے۔ دراصل شیو سینا کے رکن پارلیمنٹ نریش مہاسکے میٹنگ میں گلشن فاؤنڈیشن کی جانب سے کمیٹی کے سامنے اپنا بیان دے رہے تھے کہ کلیان بنرجی نے انہیں روکنے کی کوشش کی۔ بعد میں جب اس معاملے نے زور پکڑا تو ممبئی پولیس نے ایف آئی آر درج کی۔
0 تبصرے