اسرائیل رات بھرحزب اللہ کے ٹھکانوں پرکرتارہا بمباری ،بیروت میں پی ایف ایل پی کے3 کمانڈرجاں بحق

 


اسرائیل حزب اللہ پر حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔ جمعے کو حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کی ہلاکت کے بعد کل اتوار کو ان کی لاش برآمد ہوئی تھی۔ اسرائیل کے جاری حملے میں حزب اللہ کے کئی کمانڈر مارے جا چکے ہیں۔ پاپولر فرنٹ فار دی لبریشن آف فلسطین (پی ایف ایل پی) نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پیر کی نصف شب کے بعد بیروت کے کولا ضلع کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی حملے میں اس کے تین رہنما جاں بحق ہوگئے ہیں۔(جاری)

اس سے قبل ایسی خبریں سامنے آئی تھیں جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ حملے میں ایک اور دہشت گرد تنظیم الجماعۃ الاسلامیہ (اسلامک گروپ) کی قیادت کو نشانہ بنایا گیا تھا، جس کی تردید کی گئی تھی۔ اسرائیلی اخبار اسرائیل ہیوم نے اسرائیلی فوج کے حوالے سے بتایا ہے کہ بیروت پر حملے کے بعد وہ لبنان کے علاقے بیکا پر بھی حملے کر رہے ہیں۔(جاری)

آئی ڈی ایف کا کہنا ہے کہ اس کے لڑاکا طیاروں نے گذشتہ دو گھنٹوں کے دوران لبنان کی وادی بیکا میں حزب اللہ کے درجنوں ٹھکانوں پر حملے کیے ہیں۔ فوج کا کہنا ہے کہ جن اہداف پر حملہ کیا گیا ان میں راکٹ لانچر اور وہ عمارتیں شامل تھیں جہاں حزب اللہ ہتھیاروں کا ذخیرہ کر رہی تھی۔ آئی ڈی ایف نے جنوبی لبنان میں دوسرے اہداف پر بھی حملے کیے جنہیں حزب اللہ اسرائیل کے خلاف دہشت گردانہ کارروائیوں کے لیے استعمال کر رہی تھی۔(جاری)

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ 70,000 افراد لبنان سے شام فرار ہو چکے ہیں۔اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے کے مطابق لبنان میں جاری اسرائیلی فضائی حملوں سے بچنے کے لیے مجموعی طور پر 70 ہزار افراد نے شام میں پناہ لی ہے۔ اس تعداد میں لبنانی شہری اور شامی دونوں شامل ہیں جو پہلے لبنان چلے گئے تھے لیکن اب اپنے ملک واپس جا رہے ہیں۔(جاری)

اسرائیل نے لبنان پر تیز فضائی حملے کرکے ایران نواز حزب اللہ کے اعلیٰ کمانڈروں کو ختم کردیا ہے۔ اسرائیل نے 9میں سے8اعلیٰ کمانڈروں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے جب کہ حزب اللہ نے سات کمانڈروں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ ہلاک ہونے والے کمانڈروں میں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ، علی کرکی اور نبیل کوق بھی شامل ہیں۔ نبیل کو ہفتے کے روز ہلاک کیا گیا تھا، جب کہ علی کرکی جمعہ کو نصراللہ کے ساتھ بنکر میں مارے گئے تھے۔ خبر رساں ایجنسی کے مطابق سید حسن نصر اللہ کی لاش بیروت پر اسرائیلی فضائی حملے کے مقام سے برآمد ہوئی ہے۔(جاری)

اسرائیلی فوج نے کہا کہ ہفتے کے روز ہونے والے فضائی حملے میں حزب اللہ کی مرکزی کونسل کے نائب سربراہ نبیل کوق بھی مارے گئے۔ اس کے جنگی طیاروں نے ملٹری انٹیلی جنس کی درست ہدایات پر حزب اللہ کے حفاظتی یونٹ کے کمانڈر نبیل کوق کو نشانہ بنا کر ہلاک کر دیا۔ تاہم حملہ کہاں ہوا ،اس بارے میں کوئی معلومات نہیں دی گئیں۔ اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے اتوار کو بیروت پر ایک اور ٹارگٹڈ حملہ کیا۔ کوق 1980 کی دہائی سے حزب اللہ کے فوجی کمانڈر تھے۔ وہ 2006 کی اسرائیل کے ساتھ جنگ ​​کے دوران جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے فوجی کمانڈر تھے۔ امریکہ نے 2020 میں ان پر پابندیاں عائد کی تھیں۔(جاری)

وہیں ، اتوار کو اسرائیل نے یمن پر حوثیوں کو نشانہ بناتے ہوئے حملہ کیا، جس میں 4 افراد مارے گئے۔ لبنان نے دعویٰ کیا ہے کہ اتوار کے روز تازہ اسرائیلی حملوں میں 105 افراد ہلاک اور 359 دیگر زخمی ہوئے، جب کہ اسرائیل نے کہا کہ اس نے حزب اللہ کے ٹھکانوں پر بمباری جاری رکھی ہے۔ لبنان نے کہا ہے کہ دو ہفتے قبل اسرائیلی حملوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ تب سے اب تک ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک اور چھ ہزار زخمی ہو چکے ہیں۔ امریکی سینیٹر مارک کیلی نے دعویٰ کیا تھا کہ اسرائیل نے نصر اللہ کو مارنے کے لیے امریکی ساختہ گائیڈڈ بم استعمال کیا۔ کیلی سینیٹ کی آرمڈ سروسز ایئر سب کمیٹی کے چیئرمین ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بم 900 کلوگرام مارک 84 سیریز کا تھا۔(جاری)

تازہ ترین حملوں میں 56 ہلاک، لاکھوں بے گھر ہو گئے۔اسرائیل نے اتوار کو لبنان کی وادی بیکا کے شہر عین پر فضائی حملہ کیا جس میں 32 افراد ہلاک ہو گئے۔ اس کے ساتھ ہی سیڈون میں 24 افراد مارے گئے۔لبنان کی وزارت صحت کے مطابق دو ہفتوں سے بھی کم عرصے میں اسرائیلی فضائی حملوں میں 1,030 افراد ہلاک ہوئے۔وہیں، وزیر ماحولیات یاسر یاسین نے کہا کہ حملوں کی وجہ سے لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔ لبنان نے پانچ روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔ ساتھ ہی نصراللہ کی موت کے بعد ان کے کزن ہاشم صفدین کو حزب اللہ کا سربراہ بنایا جا سکتا ہے۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے