اسرائیل نے 30 ستمبر تک ملک بھر میں ایمرجنسی کا کیا اعلان، جانئے کیا ہے اس کی وجہ؟

 

تل ابیب: حزب اللہ کے ساتھ لڑائی کے پیش نظر اسرائیلی حکومت نے 30 ستمبر تک پورے ملک میں ‘اسپیشل ہوم فرنٹ سیچویشن’ یعنی ایمرجنسی کا اعلان کر دیا ہے۔ اسرائیلی فضائیہ اب تک جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے 800 سے زائد ٹھکانوں پر حملے کر چکی ہے جس میں تقریباً 274 افراد کی موت جب کہ 1000 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔(جاری)

پیر کی صبح اسرائیلی فوج (آئی ایف ڈی) نے لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر تیزی سے حملے شروع کر دئے ہیں۔ اب تک اسرائیلی فضائیہ نے جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے تقریباً 800 ٹھکانوں اور لبنانی حدود کے اندر بیکا کے علاقے میں انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر مبنی حملے کیے ۔ جن اہداف پر حملہ کیا گیا ان میں وہ عمارتیں تھیں جہاں مبینہ طور پر حزب اللہ نے راکٹ، میزائل، لانچرز، یو اے ویز اور دیگر مہلک ہتھیار چھپائے تھے۔(جاری)

اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ وہ جنوبی لبنان میں 800 سے زائد مقامات کو نشانہ بنانے کے بعد لبنان کی مشرقی سرحد پر وادی بیکا کے علاقوں کو شامل کرنے کے لیے اپنے فضائی حملوں کو بڑھا رہی ہے۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہاگری نے کہا کہ وادی بیکا کے مکینوں کو چاہئے کہ وہ فوری طور پر ان علاقوں کو خالی کر دیں جہاں حزب اللہ ہتھیاروں کا ذخیرہ کر رہا ہے۔(جاری)

ادھر اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے لبنانی شہریوں سے اپنے گھر خالی کرنے کی اپیل پر عمل کرنے کی اپیل کی اور کہا کہ لوگ اس انتباہ کو سنجیدگی سے لیں۔ ان کے دفتر نے کہا کہ یہ پیغام لبنانی شہریوں کے لیے تھا۔(جاری)

ان کا یہ پیغام ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب اسرائیلی جنگی طیارے جنوبی اور مشرقی لبنان میں حزب اللہ کے مبینہ ٹھکانوں پر حملے کر رہے ہیں۔ نیتن یاہو نے کہا کہ براہ کرم خطرے سے دور ہٹ جائیں۔ ہمارا آپریشن ختم ہوجانے کے بعد آپ محفوظ طریقے سے اپنے گھروں کو واپس جا سکتے ہیں۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے