لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر اسرائیلی حملے جاری ہیں۔ یہ 2006 کے بعد لبنان پر سب سے مہلک فضائی حملوں میں سے ایک تھا، جس میں کم از کم 492 افراد کی موت اور ایک ہزار سے زائد زخمی ہوئے۔ مرنے والوں میں کئی خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔(جاری)
لبنان کی وزارت صحت نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی حملوں میں 35 بچوں اور 58 خواتین سمیت 492 افراد کی موت اور 1000 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ لبنانی حکام نے کہا کہ ملک کو 80,000 سے زیادہ مشتبہ اسرائیلی کالیں موصول ہوئیں جن میں اس کے شہریوں کو انخلا کے لیے خبردار کیا گیا تھا۔ لبنان میں اسرائیل کے ان تازہ حملوں نے ایک اور بڑی جنگ کی صورتحال پیدا کر دی ہے۔(جاری)
نیتن یاہو نے کیا خبردار
اسرائیلی فوج نے جنوبی اور مشرقی لبنان میں شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر فضائی حملوں سے پہلے وہاں سے نکل جائیں۔ واضح طور پر کہا گیا کہ وہ لبنان کی وادی بیکا میں حملہ کرنے والی ہے۔ الزام ہے کہ حزب اللہ نے وہاں اسلحہ ذخیرہ کر رکھا ہے۔(جاری)
وہیں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اپنے ایک ریکارڈ شدہ پیغام میں لبنانی شہریوں کو علاقہ خالی کرنے کے اسرائیلی پیغام کے حوالے سے کہا کہ ‘اس انتباہ کو سنجیدگی سے لیں، ‘براہ کرم اب خطرے سے دور ہو جائیں۔ ہماری مہم ختم ہونے کے بعد آپ محفوظ طریقے سے اپنے گھروں کو واپس جا سکتے ہیں۔(جاری)
اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ وہ جنوبی لبنان میں 800 سے زائد مقامات کو نشانہ بنانے کے بعد لبنان کی مشرقی سرحد پر وادی بیکا کے علاقوں کو شامل کرنے کے لیے اپنے فضائی حملوں کو بڑھا رہی ہے۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہاگری نے کہا کہ وادی بیکا کے مکینوں کو چاہئے کہ وہ فوری طور پر ان علاقوں کو خالی کر دیں جہاں حزب اللہ ہتھیاروں کا ذخیرہ کر رہا ہے۔
0 تبصرے