خونی انتقام۔۔۔ حزب اللہ نے5منٹ میں اسرائیل پر20 راکٹ کیےفائر، اسرائیل نےکیاکہا

 

نئی دہلی: اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ میں دونوں ایک دوسرے پر مسلسل حملے کر رہے ہیں۔اسرائیل نے لبنان میں دو پیجر حملے کیے ہیں۔ لیکن اس کے بعد بھی حزب اللہ باز نہیں آئی۔ حزب اللہ نے 5 منٹ میں اسرائیل پر 20 راکٹ داغے۔ اس حملے کے بعد اسرائیلی فوج آئی ڈی ایف کی طرف سے ایک بیان جاری کیا گیا ہے۔آئی ڈی ایف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ شام کے وقت بالائی گلیلی کے علاقے میں لبنان کی طرف سے داغے گئے کچھ راکٹوں کو فضائی دفاع نے مار گرایا۔ باقی اسرائیل کے تل ہائی کے علاقے میں گرے۔ راکٹ گرنے سے کئی مقامات پر آگ لگ گئی۔ اس کے بعد اسرائیلی فائر اینڈ ریسکیو سروسز نے آگ پر قابو پالیا۔ فی الحال اس حملے میں کسی جانی نقصان کی کوئی خبر نہیں ہے۔ یاد رہے کہ پیجر زحملے کے بعد حزب اللہ نے بدلہ لینے کی دھمکی دی تھی۔(جاری)

لبنان میں مسلسل دھماکے:

قابل ذکر ہے کہ منگل کو لبنان میں پیجرز میں دھماکے ہوئے تھے۔ اس کے بعد بدھ کو تمام الیکٹرانک آلات میں دھماکے ہوئے۔ جس میں فریج، لیپ ٹاپ، واکی ٹاکی اور موبائل بھی شامل تھا۔ اس طرح کے واقعات میں کئی شہروں میں 20 افراد ہلاک اور 450 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق بیروت، بیکا، نباتیح اور جنوبی لبنان میں ایک گھنٹے کے اندر سینکڑوں افراد زخمی ہوئے۔(جاری)

دونوں ایک دوسرے کو خبردار کر رہے ہیں

حالانکہ حزب اللہ نے بدلہ لینے کی دھمکی ضرور دی ہے۔ حزب اللہ کی انتظامی کونسل کے سربراہ ہاشم صفی الدین نے خطرناک سزا اور خونی بدلہ دینے کی بات کی ہے۔ حزب اللہ نے ان حملوں کا الزام اسرائیل پر عائد کیا ہے۔ صفی الدین حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کے کزن اور اہم معاون ہیں۔ یہاں اسرائیلی چیف آف جنرل اسٹاف نے حزب اللہ کو خبردار کیا ہے۔ اسرائیلی چیف آف جنرل اسٹاف کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس اب بھی بہت سی صلاحیتیں ہیں جنہیں ہم نے ابھی تک استعمال نہیں کیا۔ اس کے علاوہ یو این ایس سی نے پیجر زاور واکی ٹاکی بلاسٹ پر جمعہ کو اجلاس بلایا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ 8 اکتوبر سے حزب اللہ اور لبنان میں مقیم دیگر دہشت گرد گروہ تقریباً ہر روز اسرائیل کے شمال میں راکٹ اور میزائل داغ رہے ہیں جس سے اسرائیل میں کم از کم درجنوں شہری اور آئی ایف ڈی  فوجی ہلاک ہو رہے ہیں۔(جاری)

حزب اللہ نے اسرائیل کے ہاتھوں جاری جھڑپوں کے دوران ہلاک ہونے والے 450 سے زائد ارکان کے نام بتائے ہیں، جن میں سے زیادہ تر لبنان میں مارے گئے ہیں، تاہم کچھ شام میں بھی مارے گئے ہیں۔ دیگر دہشت گرد گروہوں کے 79 کارکن، ایک لبنانی فوجی اور درجنوں عام شہری بھی مارے گئے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے