پہلوان ونیش پھوگاٹ اور بجرنگ پونیا نے ہریانہ اسمبلی انتخابات سے پہلے کانگریس میں شمولیت اختیار کی۔ مانا جا رہا ہے کہ دونوں کانگریس کے ٹکٹ پر اسمبلی الیکشن لڑ سکتے ہیں۔ اس موقع پر ونیش پھوگاٹ نے کہا کہ جب بی جے پی ہمیں سڑکوں پر گھسیٹ رہی تھی تو تمام اپوزیشن پارٹیاں ہمارے ساتھ کھڑی تھیں۔ونیش نے کہا، آج میں ملک کی خدمت کے عزم کے ساتھ کانگریس میں شامل ہو رہی ہوں۔ جو ہمارے ہاتھ میں ہے ہم اپنے لوگوں کا بھلا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم جنتر منتر پر احتجاج کر رہے تھے تو بی جے پی نے استعمال شدہ کارتوس سمجھا تھا۔ بی جے پی آئی ٹی سیل مسلسل یہ ثابت کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔ لیکن ہم نے اولمپکس میں خود کو ثابت کیا۔(جاری)
کانگریس سڑکوں سےپارلیمنٹ تک خواتین کےلیے لڑرہی ہے:ونیش
میں پورے ملک کا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں۔ مجھے آپ کی امیدوں پر پورا اترنے دیں۔ برے وقت میں پتہ چلتا ہے کہ ہمارا کون ہے، بی جے پی کے علاوہ تمام پارٹیاں ہمارے ساتھ تھیں۔(جاری)
اب میں اس پارٹی میں ہوں جو سڑکوں سے لے کر پارلیمنٹ تک خواتین کی عزت کے لیے لڑتی ہے۔ میں نے بچوں کو ریسلنگ کی جانب راغب کرنے کی کوشش کی۔ میں نے اولمپکس کھیلے، فائنل میں گئے، لیکن خدا کے ذہن میں کچھ اور تھا۔ بعض اوقات کچھ چیزیں آپ کے ہاتھ میں نہیں ہوتیں۔ آج مجھے ملک کے عوام کی خدمت کا موقع ملا ہے۔ انہیں اس کا سامنا نہیں کرنا چاہئے جو ہم نے بطور کھلاڑی سامنا کیا۔ ہماری لڑائی آج بھی جاری ہے۔ ہمارا کیس عدالت میں چل رہا ہے۔ ہم پورے دل سے محنت کریں گے۔ تمہاری بہن تمہارے ساتھ ہے۔ کوئی کھڑا ہو یا نہ ہو میں آپ کے ساتھ ضرور کھڑی رہوں گی ۔(جاری)
بجرنگ پونیا نے کیا کہا؟
اس موقع پر بجرنگ پونیا نے کہا، بی جے پی کہہ رہی ہے کہ ہمارا مقصد سیاست تھا۔ ہم نے بی جے پی کو بھی تحریک میں مدعو کیا تھا لیکن وہ نہیں آئی ہم نے بی جے پی کی خواتین ایم پیز کو بھی خواتین کے ساتھ ہونے والے مظالم پر ہمارے ساتھ شامل ہونے کو کہا تھا لیکن وہ نہیں آئیں۔ اْس وقت تمام اپوزیشن جماعتیں ہمارے ساتھ کھڑی تھیں۔ صرف بی جے پی ہمارے خلاف تھی۔ ہم سیاست میں آ رہے ہیں، اب ہم سخت محنت کریں گے اور کانگریس کو مضبوط کریں گے۔(جاری)
کھلاڑی، دوسری پارٹیوں میں شامل ہوتے ہیں : وینوگوپال
اس موقع پر کانگریس جنرل سکریٹری وینوگوپال نے کہا کہ ونیش پھوگاٹ نے نہ صرف اپنی جنگ لڑی بلکہ کسانوں اور دیگر طبقات کے لیے بھی لڑی۔ وینوگوپال نے کہا کہ ان کی کانگریس میں شمولیت کو سازش کہا جا رہا ہے۔ دوسری جماعتوں میں اور بھی بہت سے کھلاڑی ہیں، کیا یہ بھی سازش ہے؟ وینوگوپال نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی سے ملاقات کی وجہ سے ونیش اور بجرنگ کو ریلوے نے نوٹس بھیجا تھا۔ ملک ان دو کھلاڑیوں کے ساتھ ہے۔ دونوں نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ حکومت ان کے ساتھ سیاست نہ کرے۔
0 تبصرے