سیاست میں ہر بات دل پر نہیں لے سکتے‘، مرکزی وزیر کی عرضی پر سپریم کورٹ نے کیوں کہی یہ بات؟

 

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے مرکزی وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات ایل مروگن کے خلاف مجرمانہ ہتک عزت کیس سے متعلق عرضی پر سماعت کرتے ہوئے کہا کہ سیاست میں آپ ہر چیز کو دل پر نہیں لے سکتے۔ مروگن نے گزشتہ سال مدراس ہائی کورٹ کے 5 ستمبر 2023 کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ مروگن نے دسمبر 2020 میں ایک پریس کانفرنس کے دوران مراسولی ٹرسٹ پر تبصرہ کیا تھا۔ اس کے بعد ٹرسٹ نے ان کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔ یہ معاملہ مدراس ہائی کورٹ تک بھی پہنچ گیا۔ عدالت نے مروگن کے خلاف دائر شکایت کو منسوخ کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ اس کے بعد مروگن سپریم کورٹ پہنچ گئے ۔(جاری)

گزشتہ سال 27 ستمبر کو سپریم کورٹ نے ان کی درخواست پر سماعت کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی اور چنئی کی خصوصی عدالت میں مروگن کے خلاف زیر التواء کارروائی پر روک لگا دی تھی۔ بنچ نے مراسولی ٹرسٹ سے بھی ان کی درخواست پر جواب طلب کیا تھا۔ اب جب یہ معاملہ جسٹس بی آر گوائی اور جسٹس کے وی وشواناتھن کی بنچ کے سامنے سماعت کے لیے آیا تو مروگن کے وکیل نے کہا کہ اس معاملے میں ہتک عزت کا سوال ہی کہاں ہے؟(جاری)

مراسولی ٹرسٹ کی جانب سے پیش ہوئے وکیل نے کیس کی سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی۔ کیس کی سماعت کے دوران بنچ نے کہا کہ ‘سیاست میں آپ ہر چیز کو دل پر نہیں لے سکتے۔’ ٹرسٹ کے وکیل کی درخواست پر سپریم کورٹ چار ہفتے بعد کیس کی سماعت کرنے پر راضی ہوگیا ۔(جاری)

مدراس ہائی کورٹ نے اپنے حکم میں کہا تھا کہ ٹرسٹ کے مطابق مروگن نے یہ بیان عام لوگوں کی نظروں میں مراسولی ٹرسٹ کی ساکھ کو خراب کرنے اور اسے بگاڑنے کے مقصد سے دیا تھا۔ مروگن تمل ناڈو بی جے پی کے سینئر لیڈر ہیں۔ مرکز میں وزیر کا عہدہ سنبھالنے سے پہلے وہ ریاستی بی جے پی صدر تھے۔ بی جے پی نے مروگن کو مدھیہ پردیش سے راجیہ سبھا بھیجا ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے