جونپور: اترپردیش کے جونپور ضلع کے لائن بازار تھانہ علاقے میں منگل کی صبح ایک نوجوان نے دلائے اوور بریج سے چھلانگ لگا دی، جس کے نتیجے میں اس کی موت ہو گئی۔ گاؤں والے اس نوجوان کو 'چائلڈ لفٹر' سمجھ کر اس کا پیچھا کر رہے تھے۔ اس بارے میں معلومات دیتے ہوئے پولیس نے بتایا کہ گاؤں والوں نے ایک نوجوان کا یہ سوچ کر پیچھا کیا کہ وہ بچہ چور ہے اور وہ وارانسی-لکھنؤ ہائی وے پر نیواڈا گاؤں کے قریب فلائی اوور بریج پر چڑھ گیا۔ معاملے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور فائر بریگیڈ کی ٹیم موقع پر پہنچی اور اسے بچانے کی کوشش کی۔ تقریباً 7-8 گھنٹے کی کوششوں کے باوجود اس نے نیچے آنے کے بجائے اوور برج سے چھلانگ لگا دی۔(جاری)
دلائے اوور بریج تقریباً 40 فٹ اونچا تھا۔
پولیس نے بتایا کہ زخمی شخص کو اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ سٹی ایریا کے سی او دیویش سنگھ نے بتایا کہ منگل کی صبح تقریباً 3 بجے لائن بازار تھانے کے نیواڈا گاؤں میں دو لوگوں کو مشتبہ طور پر گھومتے ہوئے دیکھا گیا۔ گاؤں والوں نے دونوں کو چائلڈ لفٹر سمجھ کر ان کا پیچھا کیا، جن میں سے ایک کو گاؤں والوں نے پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا۔ دوسرا سڑک پار کرنے کے لیے بنائے گئے گاؤں کے قریب فٹ اوور برج پر چڑھ گیا اور 7 گھنٹے سے زیادہ بیٹھا رہا۔ پولیس اور دیگر لوگوں نے ہر ممکن کوشش کی لیکن نوجوان 40 فٹ اونچے اوور برج سے نیچے اترنے کو تیار نہیں تھا۔(دیکھیں ویڈیو)
उत्तर प्रदेश के जौनपुर से एक दिल दहलाने वाला वीडियो सामने आया है...जहां मॉब लिंचिंग के डर से एक युवक ने फुटओवर ब्रिज से कूदकर आत्महत्या कर ली#UttarPradesh #Jaunpur #Suicide pic.twitter.com/7TOdHL28DV
— India TV (@indiatvnews) September 11, 2024
متوفی سمستی پور کا رہنے والا تھا۔
افسر نے بتایا کہ پہلے تو نوجوان نے کہا کہ اگر آس پاس لوگ ہوں تو وہ نیچے نہیں اترے گا لیکن جب لوگ وہاں سے ہٹ گئے تب بھی وہ اوور برج سے نیچے نہیں اترا۔ سی او نے بتایا کہ پولیس کے علاوہ فائر بریگیڈ اور این ایچ اے آئی کی ٹیم موقع پر پہنچی اور اسے نیچے اتارنے کی کوشش کر رہی تھی لیکن وہ نیچے اترنے کو تیار نہیں تھا۔ اس نے بتایا کہ بعد میں اس نے اوور برج سے اچانک چھلانگ لگا دی۔ پولیس اسے ضلع اسپتال لے گئی جہاں اس کی موت ہوگئی۔ جیب سے ملے آدھار کارڈ سے متوفی کی شناخت بہار کے سمستی پور ضلع کے اویناش کمار کے طور پر کی گئی ہے۔ تاہم انتظامیہ کے پاس اس معاملے میں وسائل کی کمی تھی جس کی وجہ سے نوجوان کی جان نہ بچائی جا سکی۔
0 تبصرے