نندوربار میں عید میلاد کے جلوس کے درمیان دو گروپوں میں پتھراؤ

 

مہاراشٹر کے نندربار ضلع میں جمعرات کی شام دو گروپوں کے درمیان کشیدگی پیدا ہوگئی۔  کشیدگی اتنی بڑھ گئی کہ دونوں طرف سے شدید پتھراؤ کیا گیا جس سے کچھ لوگ زخمی ہو گئے۔  صورتحال پر قابو پانے کے لیے پولیس کو آنسو گیس کے گولے چھوڑنے پڑے۔  پولیس اور انتظامیہ کے اعلیٰ حکام بھی موقع پر موجود ہیں۔  اننت چترتھی کے اختتام کے بعد آج عید کا جلوس نکالا گیا۔ (جاری)

مالیواڑا ایک ہندو اکثریتی علاقہ ہے۔
پولیس سے موصولہ اطلاع کے مطابق دوپہر 3 بجے نندوربار کے مالیواڑا علاقے سے عید کا جلوس گزر رہا تھا کہ دونوں گروپوں کے درمیان کشیدگی پیدا ہوگئی۔  اس کے بعد یہ کشیدگی شہر کے کچھ دوسرے علاقوں میں بھی پھیل گئی۔  مالیواڑہ ایک ہندو اکثریتی علاقہ ہے اور پولیس ذرائع کے مطابق پتھراؤ سب سے پہلے یہاں رہنے والے لوگوں سے شروع ہوا۔  اس پتھراؤ میں کچھ لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں، جنہیں فوری طور پر اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔(جاری)

موصولہ اطلاعات کے مطابق پہلے دونوں فریقوں میں جھگڑا ہوا اور بعد میں پتھراؤ میں بدل گیا۔  پتھراؤ کے بعد گاڑیوں میں توڑ پھوڑ اور آگ لگا دی گئی۔  اس واقعہ کے بعد پولیس موقع پر پہنچ گئی۔  اس دوران پولیس کو بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغنے پڑے جس کے بعد بھیڑ کچھ کم ہوئی۔  پولیس فی الحال اس بات کی جانچ کر رہی ہے کہ پتھراؤ جلوس میں شریک لوگوں کے اکسانے پر ہوا یا اس کی کوئی اور وجہ تھی۔(جاری)


پولیس تفتیش میں مصروف
اننت چترتھی کے اختتام کے بعد آج عید کا جلوس نکالا گیا۔  پتھراؤ کے بعد جلوس میں شامل لوگ مالیواڑہ سے چلے گئے لیکن شہر کے کچھ اور علاقوں میں پتھراؤ کے واقعات شروع ہوگئے۔  پولیس کے مطابق تقریباً تمام مقامات پر حالات کو قابو میں کر لیا گیا ہے۔  کچھ ملزمان کی شناخت ہو گئی ہے اور پولیس انہیں حراست میں لینے کے لیے کام کر رہی ہے۔ نندوربار کے مالیواڑا علاقے میں اتنا بڑا واقعہ کیسے ہوا، یہ تحقیقات کا معاملہ ہے۔  پولیس اس بات کی تحقیقات کر رہی ہے کہ پتھر پھینکنے اور گاڑیوں کو آگ لگانے والے کون تھے۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے