ملک کے مسلمان وقف ترمیمی بل کے سلسلے میں ضرور بہ ضرور اپنی رائے ای میل کے زریعے جوائنٹ پارلیمنٹری کمیٹی کو روانہ کریں : مولانا عمرین محفوظ رحمانی کی اپیل

 

 حکومت نے وقت ترمیمی بل 2024 پارلیمنٹ میں پیش کیا تھا جو منظور نہیں ہوسکا اور اسے جوائنٹ پارلیمنٹری کمیٹی کو سونپ دیا گیا ۔ یہ وقف ترمیمی بل اوقاف جائیدادوں کیلئے سخت نقصان دہ ہے ۔ خدا نخواستہ اگر یہ بل قانون میں تبدیل ہوگیا تو تمام مساجد ، مدارس ، خانقاہوں ، درگاہوں ، قبرستانوں ، یتیم خانوں اور ملی تعلیم جیسے اداروں کیلئے سخت خطرات درپیش ہونگے ۔ جو پرانی وقف جائدادیں ہیں ان کی حفاظت مشکل ترین ہو جائیگی ۔ (جاری) 

 ایسے میں آئندہ کوئی بھی زمین جائیداد کو وقف کرنے میں دشواری کا سامنا ہوگا ۔ وقف ترمیمی بل کے زریعے وقف جائیدادوں پر قبضہ کرنے کا راستہ ہموار ہو جائیگا اور لاکھوں ایکڑ زمین جو ملک میں وقف املاک کی شکل میں موجود ہے ان پر تسلط کی کوشش کی جارہی ہے ۔ ایسے میں ملک کے مسلمانوں کو بیدار ہونا چاہیئے ، اور اپنی وقف جائیدادوں کی حفاظت کیلئے آگے آنا چاہیئے ۔ (جاری) 

 آج اگر ہم اس سلسلے میں کوشش نہیں کرینگے تو آنے والے حالات ہمارے سخت اور ناخوشگوار ہوں گے ۔ اس ضمن میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ وقف ترمیمی بل کو روکنے کیلئے پوری کوشش کررہا ہے ۔ ابھی کے مرحلے میں جوائنٹ پارلیمنٹری کمیٹی کو بڑے پیمانے پر ای میل کے زریعے رائے بھیجی جارہی ہے اور اس سیاہ بل کو مسترد کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے ۔ اس سلسلے میں مسلم پرسنل لاء بورڈ کی جانب سے کیو آر کوڈ اور لنک جاری کی گئی ہے ۔ جس کے زریعے آسانی کیساتھ اپنی رائے بھیجی جاسکتی ہے ۔(جاری) 

 اس ضمن میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سیکرٹری مولانا عمرین محفوظ رحمانی نے مالیگاوں شہر کے غیور مسلمانوں سے گزارش کی ہیکہ آپ ضرور بہ ضرور ای میل کے زریعے اپنی رائے بھیجیں ، شہر کی ہر مساجد میں کیو آر کو چسپاں کیا جائے ۔ شہری سطح کے ادارے ، تنظیمیں ، کلبیں اور ملی جماعتیں اس سلسلے میں بھر پور دلچسپی لیں ، سوشل میڈیا پر متحرک نوجوان کیو آر کوڈ کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچائیں اور ان سے ای میل کی گذارش کریں ، آنے والے جمعہ کو ہر مساجد میں اعلان کر کے تمام مصلیوں کے زریعے ای میل کروایا جائے ، گھروں میں ایسی خواتین جو موبائل فون استعمال کرتی ہیں وہ بھی ضرور بہ ضرور ای میل کریں ۔ (جاری) 

 اس سنگین اور نازک وقت میں ہمیں اپنی زمہ داری بھرپور طریقے سے نبھانی ہوگی ، ہماری چھوٹی سی غفلت یا لا پرواہی آنے والے وقت میں ہمارے لئے وبال جان بن سکتی ہے ۔ لہذا تمام شہریان اس سلسلے میں پوری توجہ دیں مولانا عمرین محفوظ رحمانی نے کہا کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے رائے دہی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں ۔ 

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے