سپریم کورٹ نے بلڈوزر کارروائی پر لگائی روک، ایکشن کیلئے لینی ہوگی اجازت، مگر ریاستوں کو ملی یہ چھوٹ

 

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے یوگی آدتیہ ناتھ کی طرح بلڈوزر کارروائی کرنے والی ریاستوں پر بڑا فیصلہ سنایا ہے۔ سپریم کورٹ نے بلڈوزر کی کارروائی پر پابندی لگا دی ہے اور سبھی ریاستوں کو ہدایات جاری کی ہیں۔ اب کوئی بھی ریاست اجازت کے بغیر بلڈوزر کی کارروائی نہیں کر سکے گی۔ بلڈوزر کارروائی کے خلاف دائر درخواستوں پر سپریم کورٹ نے یہ روک لگائی ہے۔ سپریم کورٹ نے واضح طور پر کہا کہ اگلی سماعت تک کسی بھی ریاست میں بلڈوزر کی کارروائی نہیں ہوگی۔(جاری)

حالانکہ سپریم کورٹ نے بلڈوزر کارروائی کے حوالے سے عبوری حکم نامے میں کچھ شرائط بھی رکھی ہیں۔ سپریم کورٹ نے کچھ معاملات میں ریاستی حکومتوں کو بلڈوزر کارروائی کے لیے چھوٹ دی ہے۔ سپریم کورٹ نے واضح طور پر کہا کہ اس کے حکم کا اطلاق سڑکوں، فٹ پاتھوں، ریلوے لائنوں اور آبی ذخائر پر تجاوزات پر نہیں ہوگا۔ اس کا مطلب ہے کہ اگر کوئی سڑک، فٹ پاتھ یا دیگر عوامی مقامات پر تجاوزات کرتا ہے تو ریاستی حکومت بلڈوزر سے کارروائی کر سکتی ہے۔(جاری)

ایس جی نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ مدھیہ پردیش میں کی گئی بلڈوزر کی کارروائی میں تمام برادریوں کے لوگ شامل ہیں۔ اس کے بعد سپریم کورٹ نے مزید کارروائی کرنے پر پابندی لگا دی۔ حالانکہعدالت نے کہا کہ اس حکم کا اطلاق سڑکوں، فٹ پاتھوں، ریلوے لائنوں، پانی کے ذخائر پر تجاوزات پر نہیں ہوگا۔ سپریم کورٹ اس کی اگلی سماعت یکم اکتوبر کو کرے گی۔(جاری)

سپریم کورٹ ان درخواستوں پر سماعت کر رہی ہے جن میں کچھ معاملات کو چیلنج کیا گیا ہے۔ درخواست گزاروں کا الزام ہے کہ حکومت انتقامی کارروائی کر رہی ہے۔ مجرمانہ کیس میں ملزم ہونے پر ہی ان کے گھر گرا دئے جارہے ہیں۔ یہ آئین کی بنیادی روح کی خلاف ورزی ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے