مودی حکومت " ون نیشن ون الیکشن " نافذ کرنے کی تیاری میں ، جلد ہی پاس ہوگا بل ، زرائع

 

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی کے تحت بی جے پی کی زیر قیادت قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) حکومت اپنے موجودہ دور میں 'ایک ملک، ایک انتخاب' اصلاحات کو نافذ کرنے کی تیاری کر رہی ہے، ذرائع نے اتوار کو بتایا۔  اس اہم پالیسی تبدیلی کا مقصد پورے ہندوستان میں بیک وقت قومی اور ریاستی انتخابات کرانا ہے۔(جاری)

 انتخابی منشور میں وعدہ

 ذرائع کے مطابق این ڈی اے میں شامل تمام سیاسی جماعتوں سے توقع ہے کہ وہ اس بل کی حمایت کریں گی۔  یہ خبر پی ایم مودی کی تیسری میعاد کے 100 دن مکمل ہونے سے عین پہلے آئی ہے۔  ون نیشن ون الیکشن بی جے پی کے اپنے لوک سبھا انتخابی منشور میں اہم وعدوں میں سے ایک رہا ہے۔  اس سال 15 اگست کو لال قلعہ سے اپنی تقریر میں بھی پی ایم مودی نے تمام سیاسی جماعتوں سے اس مسئلہ پر اکٹھے ہونے کی درخواست کی تھی۔(جاری)

   32 سیاسی جماعتوں نے حمایت کی۔

 آپ کو بتا دیں کہ اعلیٰ سطحی کمیٹی نے اس معاملے پر 18,626 صفحات کی اپنی تفصیلی رپورٹ صدر دروپدی مرمو کو سونپی ہے۔   سابق صدر رام ناتھ کووند کی سربراہی میں قائم کمیٹی نے سیاسی اور سماجی شعبے سے تعلق رکھنے والی مختلف شخصیات سے ان کے خیالات جاننے کے لیے وسیع مشاورت کی تھی۔  رپورٹ کے مطابق 47 سے زائد سیاسی جماعتوں نے اپنے خیالات کا اظہار کیا جن میں سے 32 نے ون نیشن ون الیکشن کی حمایت کی۔  مزید برآں، اخبارات میں شائع ہونے والے ایک عوامی نوٹس پر شہریوں کی جانب سے 21,558 جوابات موصول ہوئے، جن میں سے 80% نے تجویز کے حق میں کیا۔(جاری)

کئی تنظیموں نے تجاویز بھی دیں۔

 ہندوستان کے چار سابق چیف جسٹس، بڑی ہائی کورٹس کے بارہ سابق چیف جسٹس اور چار سابق چیف الیکشن کمشنر سمیت قانونی ماہرین کو اپنی رائے دینے کے لیے مدعو کیا گیا تھا۔  بات چیت میں الیکشن کمیشن آف انڈیا کے خیالات کو بھی مدنظر رکھا گیا۔  مزید برآں، اعلیٰ تجارتی تنظیموں جیسے کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری (سی آئی آئی )، فیڈریشن آف انڈین چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف آئی سی سی ائی) اور ایسوسی ایٹڈ چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری آف انڈیا (اے ایس ایس او سی ایچ اے ایم) کے ساتھ ساتھ سرکردہ ماہرین اقتصادیات سے بھی مشورہ کیا گیا۔  ان تنظیموں نے زور دیا کہ متعدد مرحلوں میں انتخابات کا انعقاد مہنگائی کے دباؤ، معاشی ترقی اور عوامی اخراجات میں کمی اور سماجی ہم آہنگی میں خلل کا باعث بن سکتا ہے۔(جاری)

 انتخابات دو مرحلوں میں کرانے کی تجویز 

 کمیٹی نے سب کی رائے لینے کے بعد دو مرحلوں میں بیک وقت انتخابات کرانے کی تجویز دی۔  پہلے مرحلے میں لوک سبھا (لوک سبھا) اور ریاستی اسمبلیوں کے انتخابات ایک ساتھ ہوں گے۔  دوسرے مرحلے میں بلدیات اور پنچایتوں کے انتخابات 100 دن کی مدت کے اندر کرائے جائیں گے۔



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے