نئی دہلی : دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے منگل کو اپنا استعفی لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ کو سونپ دیا۔ اس کے بعد عام آدمی پارٹی کے ذریعہ جانشین اعلان کی گئیں آتشی نے نئی حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کیا۔ کیجریوال منگل کی شام اپنے کابینہ کے ساتھیوں کے ساتھ لیفٹیننٹ گورنر سکریٹریٹ پہنچے۔ انہوں نے اتوار کو وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا تھا۔(جاری)
اس سے پہلے دہلی کے وزیر اعلی کے عہدے کے لیے منتخب ہونے کے بعد عام آدمی پارٹی کی لیڈر آتشی نے ایک پریس کانفرنس میں اروند کیجریوال کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ اگر میں آج کسی اور پارٹی میں ہوتی تو شاید الیکشن لڑنے کا ٹکٹ بھی نہیں ملتا۔ لیکن اروند کیجریوال نے فرسٹ ٹام پالیٹیشین ہونے کے باوجود وزیر اعلیٰ کی کمان میرے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔(جاری)
آتشی نے کہا کہ مجھے ایک بزرگ خاتون ملی اور اس نے مجھے بتایا کہ وہ اس بات سے دکھی ہیں کہ کیجریوال اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے جارہے ہیں۔ بزرگ خاتون نے کہا کہ میں اپنے بیٹے کو دوبارہ وزیر اعلیٰ دیکھنا چاہتی ہوں۔ میرے بیٹے (کیجریوال) کو بار بار پریشان کیا جا رہا ہے۔ لیکن دہلی کے لوگ اروند کیجریوال کی اہمیت کو سمجھتے ہیں۔(جاری)
انہوں نے مزید کہا کہ دہلی کے لوگ اچھی طرح جانتے ہیں کہ اگر اروند کیجریوال وزیر اعلیٰ نہیں رہیں گے تو یہاں کے لوگوں کو ملنے والی تمام سہولیات بند ہو جائیں گی۔ انہیں مفت بس سروس، مفت صحت کی سہولیات، مفت تعلیم نہیں مل سکے گی۔ بی جے پی 22 ریاستوں میں برسراقتدار ہے، لیکن اب تک وہ کسی بھی ریاست میں اس طرح کی سہولیات فراہم نہیں کر پائی ہے۔
0 تبصرے