کولکاتہ : آر جی کر اسپتال میں ریسیڈنٹ ڈاکٹر کے ساتھ زیادتی اور قتل کا معاملہ تاحال حل نہیں ہوسکا ہے۔ ساتھ ہی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی بھی گھری ہوئی نظر آ رہی ہیں۔ اس واقعے کو ایک ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔ اسپتال کے ڈاکٹر انصاف کے مطالبے پر ابھی بھی ہڑتال پر ہیں۔ سی بی آئی اس معاملے کی جانچ کر رہی ہے اور اس معاملے پر سپریم کورٹ میں سماعت بھی چل رہی ہے۔ لیکن ہفتہ کو سب کو حیران کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی خود ڈاکٹروں کے احتجاجی مقام پر پہنچ گئیں۔ انہوں نے ڈاکٹروں پر زور دیا کہ وہ کام پر واپس آجائیں۔(جاری)
ممتا بنرجی جیسے ہی ڈاکٹروں کے احتجاجی مقام پر پہنچیں، وہاں زبردست نعرے بازی ہوئی۔ ممتا نے ان سے کافی جذباتی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ کل پوری رات بارش ہوئی، مجھے بھی یہ دیکھ کر دکھ ہوا کہ آپ لوگ سو نہیں پائے ۔ میں آپ لوگوں سے یہ کہنے آئی ہوں کہ اب پریشانی مت جھیلیں، اگر آپ لوگ کام پر واپس لوٹنا چاہتے ہیں تو میں کہتی ہوں کہ میں آپ کے مطالبے پر غور کروں گی، اس پر بات کروں گی اور جو بھی قصوروار ہوگا اسے سزا ملے گی۔ سی بی آئی سے درخواست ہے کہ 3 ماہ کے اندر مجرم کو سزا دے۔(جاری)
وہیں ممتا بنرجی نے ڈاکٹروں سے کہا کہ آپ لوگوں کو کام پر واپس لوٹ جانا چاہئے۔ آپ لوگوں کے ساتھ کوئی ناانصافی نہیں ہو گی۔ میں اسپتالوں کے تمام انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے کے لیے کام شروع کر رہی ہوں۔ ممتا نے کہا کہ اب وہ تمام میڈیکل کالجوں کی پیشنٹ ویلفیئر کمیٹی (سیوک والنٹیئر) کو ہٹا رہی ہیں۔(جاری)
ساتھ ہی انہوں نے ان سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ لوگ یہ سوچ رہے ہیں کہ کوئی میرا دوست ہے تو میں آپ کو بتادوں کہ کوئی میرا دوست نہیں ہے اور نہ ہی کوئی میرا دشمن ہے۔ وہ لوگ پراسیس سے آتے ہیں۔ جو بھی قصوروار ہوگا، اسے سزا ملے گی ۔
0 تبصرے