بانڈہ: مختار انصاری کی موت کی مجسٹریل انکوائری کی گئی ہے۔ ضلع مجسٹریٹ نے تحقیقاتی رپورٹ بھی اتر پردیش حکومت کو سونپی ہے، جس میں مختار کی موت کی وجہ دل کا دورہ بتائی گئی ہے۔ مجسٹریل تحقیقات میں مختار انصاری کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی ہے۔ بتادیں کہ مختار انصاری کی موت کے بعد ان کی موت کی وجوہات پر مسلسل سوالات اٹھ رہے تھے جس کے بعد مجسٹریل انکوائری کرائی گئی۔ بانڈہ کے ضلع مجسٹریٹ کی صدارت میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ بانڈہ نے جانچ کی۔ (جاری)
اہل خانہ نے رپورٹ پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔
تحقیقاتی رپورٹ آنے کے بعد مختار انصاری کے اہل خانہ کو بھی نوٹس بھیجا گیا لیکن ان کی جانب سے کوئی جواب نہیں آیا۔ مختار کے اہل خانہ کو بھیجے گئے نوٹس میں موت کی وجہ سے متعلق اعتراضات یا شواہد جمع کرانے کا وقت دیا گیا تھا، تاہم خاندان کے کسی فرد نے جواب نہیں دیا۔ جانچ رپورٹ تقریباً 10 دن پہلے اتر پردیش حکومت کو سونپی گئی ہے۔ رپورٹ میں مختار کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی ہے۔ (جاری)
موت 28 مارچ کو ہوئی۔
بتادیں کہ 28 مارچ کو جیل میں مختار انصاری کی طبیعت خراب ہوگئی تھی۔ جیل انتظامیہ نے اسے جلد بازی میں بندہ میڈیکل کالج میں داخل کرایا، جہاں علاج کے دوران اس کی موت ہوگئی۔ موت کے بعد ہسپتال کی جانب سے جاری کی گئی میڈیکل رپورٹ میں موت کی وجہ ہارٹ اٹیک بتائی گئی۔ تاہم مختار کے اہل خانہ اور اپوزیشن مسلسل الزام لگا رہے تھے کہ مختار کو سلو پوائزن دیا گیا ہے۔ لگاتار الزامات کے بعد باندہ ضلع مجسٹریٹ نے معاملے کی تحقیقات کے لیے مجسٹریل انکوائری کا حکم دیا تھا، جس کی رپورٹ آ گئی ہے۔
0 تبصرے