ملک بھر میں نہایت ہی تزک واحتشام کے ساتھ جشن عیدمیلادالنبی صلی اللہ علیہ وسلم کا اہتمام، اہم رہنماؤں نےدی مبارکباد

 

آج میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم ہے ۔ یوم رحمت اللعالمین ؐ ہے ۔ آج ہمارے پیارے آقا تاجدار کائنات سرور انبیاء شافع محشر صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت مبارک کا انتہائی متبرک دن ہے ۔ ساری دنیا میں 12ربیع المنور ہی کو پیارے آقا ؐکی آمد کا جشن منایا جاتا ہے ۔ ہمارے اپنے ملک ‘ ہماری اپنی ریاست اور ہمارے اپنے شہر میں بھی آقا کی آمد کا جشن انتہائی جوش و خروش کے ساتھ منایا جاتا ہے ۔ ہمارے پیارے آقا ؐ کو رب کائنات نے سارے عالموں کیلئے رحمت بنا کر بھیجا ہے ۔ ہمیں آقا کا جشن مناتے ہوئے اسی جوش و جذبہ کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے کہ ہم کسی کیلئے زحمت کا باعث نہ بن جائیں۔ ہم کو اپنے آقا کی بعثت کی خوشی میں سبھی کو شامل کرنے کی ضرورت ہے ۔(جاری)

-12 ربیع الاول 1446ھ یعنی آج 16ستمبر2024 بروز پیر کو ملک بھر میں نہایت ہی تزک و احتشام کے ساتھ جشن عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم منایا جارہا ہے۔ عید میلاد پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے یوم پیدائش کے موقع پر منایا جاتا ہے۔ملک کے کئی مقامات میں عاشقان رسول اظہار محبت و عقیدت کے لیے جلوس میں شریک ہورہے ہیں، وہیں دوسری جانب نہایت ہی پرامن اور خوش گوار انداز میں ملک کے کئی حصوں میں میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے جلسے بھی ہورہے ہیں۔(جاری)

حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی پیدائش 12 ربیع الاول 573 عیسوی کو مکہ مکرمہ میں ہوئی۔ ربیع الاول اسلامی کیلنڈر کا تیسرا مہینہ ہے۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا اسم شریف سیّدنا محمد صلی اللہ علیہ وسلم بن عبد اللہ بن عبد المطلب بن ہاشم ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی والدہ کا نام حضرت آمنہ بنت وہب اور والد کا نام حضرت عبداللہ تھا۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو چالیس سال کے بعد نبوت سے سرفراز کیا گیا۔ قرآن مجید میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کو عمدہ نمونہ اور کامل اسوہ قرار دیا گیا ہے۔ الاحزاب آیت نمبر 21 کے مطابق ’’بلاشہ اے مسلمانو! تم کو رسول اللہ( صلی اللہ علیہ وسلم) کی ذات میں عمدہ نمونہ ہے ہر اْس شخص کے لیے جو اللہ کی ملاقات کا اور قیامت کے دن کا خوف رکھتا ہے اور اللہ کو بکثرت یاد کرتا ہے‘‘۔(جاری)

علماء کرام سے اس موقع پر اپنے پیا م میں کہا کہ قرآن حکیم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلمکی بعثت و لادت کو اہل ایمان پر اللہ تعالیٰ کا احسان عظیم قرار دیا، صاف ظاہر ہے اللہ پاک کی ہر نعمت انسانوں پر اس کا احسان ہے لیکن عادت و شان ربوبیت کے برعکس اس نے اس نعمت کبری کا احسان جتلانا شاید اس لیے مناسب سمجھا کہ انسان کی طبعی احسان فراموشی رسول اعظم و آخر صلی اللہ علیہ وسلم کو عام نعمت سمجھتے ہوئے ناقدری کی مرتکب نہ ہوجائے۔ چنانچہ اہل ایمان کا غنچہ دل اس ماہ مبارک کی آمد کے ساتھ ہی کھل اٹھتا ہے وہ اللہ رب العزت کے حضور وفور سپاس سے سربسجود ہوجاتے ہیں کہ اس ذات نے انہیں رسول مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے طفیل ایمان کی دولت بے بدل سے نوازا۔ یہی وفور شوق محافل و مجالس میلاد کا سبب ہے اور اس باطنی ایمانی جذبے کے تحت اہل اسلام آقا صلی اللہ علیہ وسلم کی آمد پر اس دن کو جشن اور عید کے طور پر مناتے چلے آئے ہیں۔(جاری)

علماء کرام نے اس بات پرزور دیاہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کے مطابق جشنِ میلاد منانے کی ضرورت ہے ۔ہمیں اپنے آقا کے اسوہ حسنہ کو اختیار کرنے کا عہد کرنے کی ضرورت ہے ۔ ہمیں اپنی زندگیوںکو پیارے آقا کے احکام کے مطابق ڈھالنے کی ضرورت ہے ۔ ہمیں اپنے دیگر ابنائے وطن کو پیارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی اور ظاہری حیات مبارکہ کے اسوہ سے واقف کروانے کی ضرورت ہے ۔ پیارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی حیات مبارکہ میں ہمیں جو تعلیمات دی ہیں ان کے مطابق اپنی زندگیوں کو ڈھالنے کی ضرورت ہے تاکہ ہم ساری دنیا میں معزز و محترم بن جائیں۔ ہمیں آج اپنے اعمال کو سدھارنے کا عہد کرنا چاہئے ۔(جاری)

 ہمیں اپنے اعمال کو سنتوں اور احکام خداوندی کے مطابق ڈھالنے کا عہد کرنا چاہئے ۔ ہمیں اپنے اعمال کے ذریعہ ساری دنیا کے سامنے ایک مثال بننے کی ضرورت ہے ۔ جس طرح ہمارے آقاصلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے کردار کومثال بنا کر دنیا کے سامنے پیغام حق پیش کیا تھا اسی طرح ہمیں بھی کوشش کرنے کی ضرورت ہے ۔ دنیا کے سامنے کردار محمدی ؐ پیش کرنے کیلئے ہمیں سرگرم ہونے کی ضرورت ہے ۔ ہمیں پیارے آقاصلی اللہ علیہ وسلم کی حیات مبارکہ ان پہلووں کو دنیا کے سامنے پیش کرنا چاہئے جن کے ذریعہ امن و آشتی اور ہم آہنگی کا پیغام دیا جاسکتا ہے ۔ دنیا میں امن قائم ہوسکتا ہے ۔ دنیا میں بھائی چارہ کو فروغ دیا جاسکتا ہے ۔ دنیا کو انسانیت سے بہرہ ور کیا جاسکتا ہے ۔ آج سے زیادہ متبرک موقع یا دن ہمیں شائد اپنے کردار کو بدلنے کیلئے دستیاب نہ ہوسکے ۔(جاری)

آج یوم رحمت اللعلمین ؐ ہے ۔ آج ہمیں رحمتوں کے نزول کے متبرک لمحات میں اپنے آپ سے عہد کرنے کی ضرورت ہے کہ ہم اپنی زندگیوں میں مثبت تبدیلی لائیں گے ۔ تعلیمات نبوی ؐ کو زندگی کا اثاثہ بنائیں گے ۔ ان پر بہر صورت عمل کریں گے ۔ ساری قوم کو اس کیلئے عہد کرنا ہوگا کہ ہم حقیقی معنوں میں حضور اکرم ؐ کے امتی بن کر دکھائیں گے ۔ ہم ساری دنیا کیلئے رحمت بننے کی کوشش کریں گے جس طرح ہمارے آقا رحمت اللعلمین ؐہیں۔ اسی طرح سے ہم جشن میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم منانے کے اہل قرار پائیں گے ۔ اسی طرح سے ہمارے خود کے حقیقی معنوں میں حضور اکرم ؐ کا امتی عملی ثبوت پیش کرپائیں گے ۔(جاری)

بلڈ دونیشن کیمپ کا انعقاد:

جشن عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے موقع پر حیدرآباد میں کئی مقامات پر خون کا عطیہ کیمپ کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔ تنظیم ارشاد المسملین اور سکینہ فاونڈیشن کی جانب سے حیدرآباد میں میلاد بلدڈ دونیشن کیمپ کا انعقاد کیا گیا ہے، جس میں کئی مسلمان نوجوان شریک ہو کر اپنے خون کا عطیہ کررہے ہیں۔ تاکہ ضرورت مند کی ضرورت کو پورا کیا جاسکے اور کئی زندگیوں کو بچایا جاسکے۔ اسی طرح ملک کے مخلتف حصوں میں آج کے دن فلاح و بہبود کے کام جاری ہیں۔











ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے