ممبئی: شہر کے دھاراوی علاقے کی ایک مسجد پر کارروائی کرنے کے لیے آج صبح بی ایم سی کے اہلکار موقع پر پہنچے۔ بی ایم سی کے عہدیداروں کی آمد کے بعد لوگوں میں غصہ تھا۔ آس پاس کے لوگ موقع پر پہنچ گئے اور تھانے کا گھیراؤ کر لیا۔ اس دوران بی ایم سی کی گاڑی میں بھی توڑ پھوڑ کی گئی۔ ساتھ ہی کانگریس سمیت کئی لیڈروں نے بھی اس معاملے میں وزیر اعلیٰ سے مداخلت کا مطالبہ کیا۔ ادھر بی ایم سی نے بات چیت کے بعد آٹھ دن کا وقت دیا ہے۔ اس آٹھ دن کی مدت کے بعد، بی ایم سی ایک بار پھر کارروائی کر سکتی ہے۔ (جاری)
بی ایم سی کارروائی کرنے پہنچی۔
دراصل، ممبئی کے دھاراوی میں محبوبہ سبحانی مسجد کے غیر قانونی ڈھانچے کے خلاف کارروائی کی جانی ہے۔ بی ایم سی کے اہلکار کارروائی کے لیے آج صبح ہی موقع پر پہنچ گئے۔ بی ایم سی کی کارروائی کے پیش نظر بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کی گئی تھی۔ بی ایم سی کی کارروائی سے قبل مسلم کمیونٹی کے لوگ بھی بڑی تعداد میں مسجد کے پاس جمع ہوئے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ بی ایم سی کے اہلکاروں نے سب سے پہلے دھاراوی پولیس اسٹیشن میں اطلاع دی، جس کے بعد دونوں برادریوں کے لوگوں نے ایک دوسرے سے بات کی۔ (جاری)
ملند دیورا اور ورشا گائیکواڑ نے سی ایم سے ملاقات کی۔
اس دوران ملند دیورا اور کانگریس ایم پی ورشا گائیکواڑ نے سی ایم ایکناتھ شندے سے ملاقات کی۔ دونوں رہنماؤں نے وزیراعلیٰ سے اس کارروائی کو روکنے کا مطالبہ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے امن و امان پر وزیراعلیٰ سے بات کی اور وزیراعلیٰ سے اس معاملے میں مداخلت کرنے کو کہا۔ انہوں نے سی ایم سے بی ایم سی کو ہدایات دینے کو بھی کہا ہے۔ دونوں رہنماؤں نے وزیراعلیٰ سے ملاقات کی اور صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ (جاری)
عدالت میں پٹیشن دائر کی جائے گی۔
جھگڑے کے درمیان ہنگامہ آرائی جاری رہی جو دوپہر تک جاری رہی۔ اس دوران مسجد کے لوگوں نے تھانے سے اعلان کیا کہ آج مسجد کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی۔ بی ایم سی نے 8 دن کا وقت دیا ہے۔ مسجد کی جانب سے مسماری کی کارروائی کے خلاف عدالت میں درخواست دائر کی جائے گی۔ اس کے بعد بی ایم سی کی گاڑی موقع سے واپس آگئی۔
0 تبصرے