بدلا پور انکاؤنٹر : چلانے لگا نہیں چھوڑوں گا ، اکشے کی موت کی کہانی ، سنجئے شندے کی زبانی

 

مہاراشٹر میں بدلا پور انکاؤنٹر پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔  اکشے شندے، جس نے دو چار سال کی بچیوں سے چھیڑ چھاڑ کی تھی، کل ایک انکاؤنٹر میں مارا گیا تھا۔  منگل کو ان کا پوسٹ مارٹم مکمل ہو گیا لیکن ان کے گھر والوں نے انکاؤنٹر کو فرضی قرار دیتے ہوئے ان کی لاش کو قبول کرنے سے انکار کر دیا۔  انکاؤنٹر کی تحقیقات کے لیے ہائی کورٹ میں درخواست بھی دائر کی گئی ہے۔  اپوزیشن مہاوکاس اگھاڑی کے لیڈر بھی اس معاملے میں پولس پر سوال اٹھا رہے ہیں۔(جاری)

اس انکاؤنٹر کی تحقیقات کے لیے ایڈیشنل پولیس کمشنر کی قیادت میں 8 ارکان کی ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔  انکاؤنٹر میں ایک پولس انسپکٹر سنجے شندے کو بھی گولی لگی۔  سنجے شندے نے اس معاملے میں ایک ایف آئی آر بھی درج کرائی ہے، جس میں انہوں نے انکاؤنٹر کیسے ہوا، اکشے شندے نے کس طرح پولیس ریوالور چھین کر تین گولیاں چلائیں، کی مکمل تفصیلات دی ہیں۔ (جاری)

اکشے شندے کی کہانی، سنجے شندے کے الفاظ میں
سنجے شندے نے بتایا کہ میں گاڑی روک کر پیچھے بیٹھ گیا۔  اسسٹنٹ پولیس انسپکٹر نیلیش مور میرے سامنے والی سیٹ پر بیٹھے تھے، ان کے برابر میں ملزم اکشے شندے تھے، اور ان کے بعد پولیس کے حوالدار ابھیجیت مورے بیٹھے تھے۔  میں نے اکشے کو پرسکون کرنے کی کوشش کی، لیکن وہ گالی دے رہا تھا۔  اسی دوران، جب ہماری گاڑی ممبئی کے وائی جنکشن برج پر پہنچی، تقریباً 6.15 بجے، اکشے شندے نے اچانک اسسٹنٹ پولیس انسپکٹر نیلیش مورے کی کمر کی پتلون میں چھپایا ہوا سرکاری پستول چھیننے کی کوشش کی۔  وہ چلا رہا تھا - مجھے جانے دو۔(جاری)

اکشے چیخنے لگے، بولے میں کسی کو نہیں چھوڑوں گا۔
اس جدوجہد میں نیلیش مورے کی پستول لوڈ ہو گئی اور ایک گولی ان کی بائیں ٹانگ میں لگی جس کی وجہ سے وہ نیچے گر گئے۔  اکشے شندے نے پستول لے کر چلایا، ’’اب میں کسی کو زندہ نہیں چھوڑوں گا‘‘ اور اچانک پستول حوالدار ہریش تاوڑے کی طرف بڑھاتے ہوئے اسے قتل کرنے کی نیت سے دو گولیاں چلائیں۔  لیکن خوش قسمتی سے وہ گولیاں ہمیں نہیں لگیں۔  اکشے کا یہ بھیانک روپ اور اس کے ارادوں کو دیکھ کر ہمیں پورا یقین ہو گیا کہ وہ ہمیں مارنے والا ہے۔  اس لیے میں نے اپنی اور اپنے ساتھیوں کی حفاظت کے لیے اپنے پستول سے اکشے کی طرف گولی چلائی جس سے وہ زخمی ہو گیا اور وہ نیچے گر گیا اور اس کے ہاتھ سے پستول چھوٹ گیا۔(جاری)

گولی لگنے سے موت
اس کے بعد، ہم نے ملزم اکشے شندے پر قابو پالیا اور ڈرائیور کو گاڑی کو قریبی چھترپتی شیواجی مہاراج اسپتال کلوا لے جانے کی ہدایت کی۔  وہاں میں نے ملزم اکشے شندے اور اسسٹنٹ پولیس انسپکٹر نیلیش مورے کو علاج کے لیے داخل کرایا۔  ڈاکٹروں نے علاج شروع کیا، لیکن مجھے بعد میں پتہ چلا کہ ملزم اکشے شندے کی اسپتال میں داخل ہونے سے پہلے ہی موت ہوگئی تھی۔(جاری)

اپوزیشن نے الزام لگایا
مہاوکاس اگھاڑی کے لیڈروں کا الزام ہے کہ اکشے شندے کو بدلا پور واقعے کے تمام راز معلوم تھے اور وہ دوسرے لوگوں کے نام بتا سکتے تھے جنہیں پولیس بچانے کی کوشش کر رہی تھی، اسی لیے اکشے شندے کے منہ پر ہمیشہ کے لیے مہر لگا دی گئی۔  شرد پوار کے این سی پی لیڈر جتیندر اعوان نے کہا کہ کوئی بھی اس کہانی پر یقین نہیں کرے گا کہ ایک مجرم نے پولیس وین سے پولیس ریوالور چھین کر پولیس والوں پر حملہ کیا۔  ہائی کورٹ کل اس کیس کی سماعت کرے گی۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے