دھاراوی میں بنی سبحانیہ مسجد پر ہنگامہ پر مہاراشٹر کی شندے حکومت نے اپنا سخت موقف، وزیر منگل پربھات لودھا نے کیا بڑا اعلان۔ وزیر نے کہا کہ مسجد میں غیر قانونی تعمیرات کو ہر قیمت پر گرایا جائے گا۔ لودھا نے کہا کہ بی ایم سی 7 دن بعد مسجد کی غیر قانونی تعمیر پر کارروائی کرے گی اور کارروائی مکمل ہونے تک کوئی خاموش نہیں بیٹھے گا۔ انہوں نے کہا کہ کب تک غیر قانونی مسجد کی تعمیر اور پولیس پر پتھراؤ کے واقعات کو برداشت کیا جائے گا۔(جاری)
منگل پربھات لودھا نے کہا کہ ڈی آر پی کو صرف ری ڈیولپمنٹ کا حق ہے اور بی ایم سی کا کام غیر قانونی تعمیرات کو گرانا ہے۔ ایسے میں مسجد کا غیر قانونی حصہ ضرور گرایا جائے گا۔ ہنگامہ آرائی اور پتھراؤ کرنے والوں کے خلاف 24 گھنٹے کے اندر کارروائی کی جائے گی۔ ہنگامہ آرائی اور پتھراؤ کرنے والوں کو باہر سے بلایا گیا، لوگوں کو اکسایا گیا۔(جاری)
انہوں نے کہا کہ میں نے ہی اس مسجد کے خلاف شکایت کی تھی لیکن چونکہ یہ گنپتی کا تہوار تھا اس لئے ہم نے خود گنیشوتسو تک کارروائی روکنے کو کہا تھا۔ لیکن آج جب کارروائی ہونی تھی تو یہاں غیر قانونی طور پر بھیڑ جمع ہوگئی اور سرکاری گاڑیوں پر پتھراؤ کیا گیا۔ میں نے پتھراؤ کرنے اور ہنگامہ کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اب ایف آئی آر درج ہونے تک یہیں بیٹھا رہوں گا۔(جاری)
یہ کہنا غلط ہے کہ ڈی آر پی کی وجہ سے مسجد کی غیر قانونی تعمیر کو منہدم نہیں کیا جا سکتا۔ ڈی آر پی کا روزمرہ کے کام سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، غیر قانونی تعمیرات کو روکنا اور گرانا بی ایم سی کا کام ہے۔ دھاراوی میں ہندوؤں کو ڈرایا جا رہا ہے، یہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔(جاری)
بتادیں کہ ممبئی کے دھاراوی میں ہفتہ کو بی ایم سی کے 90 فٹ روڈ پر واقع 25 سال پرانی سبحانیہ مسجد کے 'غیر قانونی' قبضے کو ہٹانے کی مہم کے دوران وہاں ہنگامہ ہوا اور مظاہرین نے بی ایم سی کی ٹیم پر پتھراؤ کیا، جس کی وجہ سے حالات کشیدہ ہو گئے۔ بی ایم سی نے اب غیر قانونی تجاوزات کو ہٹانے کے لیے آٹھ دن کا وقت دیا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ اس دوران مسلم کمیونٹی بھی عدالت جانے کی تیاری کر رہی ہے۔
0 تبصرے