مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کیلئے ریاست میں سیاست تیز ، لیڈروں کے بڑبولے بیانوں سے ہلچل تیز

 

ممبئی: 288 رکنی مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کے انتخابات نومبر میں ہونے کا امکان ہے لیکن اس سے قبل ریاست میں سیاست اپنے عروج پر ہے۔  مہاوکاس اگھاڑی اور مہاوتی دونوں اتحاد پوری طاقت کے ساتھ انتخابی میدان میں اترنے کے لیے تیار ہیں۔  دریں اثنا، کانگریس کے مہاراشٹر یونٹ کے رہنما وجے وڈیٹیوار نے دعوی کیا ہے کہ ان کی پارٹی کو اسمبلی انتخابات میں 85 سیٹیں ملیں گی۔(جاری)

انہوں نے کہا کہ پارٹی نے سینئر لیڈر راہول گاندھی سے انتخابی مہم کے دوران بڑی تعداد میں ریلیاں کرنے کی درخواست کی ہے تاکہ کانگریس کو مزید مضبوط کیا جاسکے۔  انہوں نے کہا کہ ہمارے سروے میں 150 سیٹیں شامل کی گئی ہیں جس میں ہمیں 85 سیٹیں جیتتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔  مہا وکاس اگھاڑی مل کر لڑے گی اور مہاراشٹر کے لوگوں کے لیے اچھی حکمرانی کو یقینی بنائے گی۔(جاری)

مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) میں کانگریس، ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی شیو سینا (ادھو بالاصاحب ٹھاکرے) اور شرد پوار کی قیادت والی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (شرد چندر پوار) شامل ہیں۔  کانگریس اس سال کے لوک سبھا انتخابات میں مہاراشٹر میں 48 میں سے 13 سیٹیں جیتنے میں کامیاب ہوئی تھی اور ایم وی اے کو کل 31 سیٹیں ملیں (بشمول سانگلی سیٹ جو ایک باغی کانگریس لیڈر نے جیتی تھی)۔  حکمران اتحاد کو صرف 17 نشستیں ملیں۔(جاری)

دوسری جانب حکمراں پارٹی میں این سی پی کے اجیت دھڑے کے رہنما اور مہاراشٹر کے کابینہ وزیر چھگن بھجبل نے این سی پی کے صدر اور نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کو پارٹی کا ’کپتان‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ (پوار) آئندہ اسمبلی انتخابات میں حصہ لیں گے۔ صرف بارامتی سیٹ سے۔(جاری)

بھجبل کا یہ بیان اجیت پوار کی تجویز کے ایک دن بعد آیا ہے کہ بارامتی کو ایک نیا ایم ایل اے ملنا چاہئے تاکہ حلقے کے ووٹر ان کی اہمیت کو سمجھیں۔  نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے صدر اجیت پوار بارامتی سے موجودہ ایم ایل اے ہیں، جو اسی نام کی لوک سبھا سیٹ کا حصہ ہے۔  نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (شرد چندر پوار) کی لیڈر سپریا سولے بارامتی لوک سبھا سیٹ سے ایم پی ہیں۔ 


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے