مہاراشٹر کے ہنگولی (بسمت) میں لڑکی کیساتھ چھیڑ چھاڑ ، دیر رات ہندو تنظیموں نے پولس تھانے کے سامنے کیا احتجاج

 

مہاراشٹر کے ہنگولی میں کل رات کافی افراتفری مچ گئی۔  یہاں ہندو خاتون سے چھیڑ چھاڑ کے واقعے کے بعد ہندو برادری کے لوگ سڑکوں پر اتر آئے۔  اس دوران سینکڑوں لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔  آپ کو بتاتے چلیں کہ یہ معاملہ ہنگولی کے باسمت علاقے کا ہے۔  یہاں بسمت میں ایک ہندو لڑکی کے ساتھ سڑک پر چھیڑ چھاڑ کی گئی۔  مقامی لوگوں کو جیسے ہی اس واقعہ کی اطلاع ملی تو انہوں نے تھانے کے سامنے احتجاج شروع کر دیا۔  دراصل واقعہ کے بعد جب لڑکی اپنی شکایت درج کرانے پولس اسٹیشن گئی تو الزام ہے کہ پولیس نے مقدمہ درج کرنے سے انکار کردیا۔  تو شہریوں نے احتجاج شروع کر دیا۔  شہریوں کا مطالبہ ہے کہ فوری طور پر مقدمہ درج کرکے پولیس اہلکار کا تبادلہ کیا جائے۔  ان مطالبات کو لے کر مقامی لوگوں نے رات گئے تک احتجاج کیا۔(جاری)

لوگوں نے احتجاج کیا

معاملہ زور پکڑتا دیکھ کر پولیس حرکت میں آگئی اور ملزمان کے خلاف جلد مقدمہ درج کرکے ملزمان کو جلد گرفتار کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے احتجاج کو پرامن کیا۔  پولیس نے معاملہ رفع دفع کرایا۔  پولیس کے مطابق متاثرہ خاتون کا تعلق ہندو برادری سے ہے اور وہ اتوار کی شام سبزی خریدنے بازار گئی تھی۔  اس دوران ایک خاص برادری کے نوجوانوں عبدالمجید اور عبدالعثمان نے لڑکی کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی۔  اس واقعہ کے بعد متاثرہ اپنے گھر آئی اور پھر اپنے اہل خانہ کے ساتھ تھانے پہنچی تاکہ مقدمہ درج کیا جا سکے۔(جاری)

پولیس نے مقدمہ درج کرلیا

الزام ہے کہ اس دوران پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے بجائے کارروائی کی یقین دہانی کراتے ہوئے انہیں واپس کردیا۔  اس معاملے پر تھانے میں ہی ہنگامہ شروع ہو گیا۔  واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ہندو تنظیم کے لوگ موقع پر پہنچ گئے۔  اس دوران ہندو تنظیموں نے مطالبہ کیا کہ ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور فوری طور پر مقدمہ درج کیا جائے۔  آپ کو بتاتے چلیں کہ اس احتجاج میں کچھ سنتوں اور باباؤں نے بھی حصہ لیا۔  معاملہ بگڑتے دیکھ کر پولیس نے فوری طور پر مقدمہ درج کرکے کارروائی شروع کردی۔



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے