مہاراشٹر اسٹیٹ ٹرانسپورٹ ایمپلائز یونین نے اپنی ہڑتال واپس لی ، سی ایم ایکناتھ شندے نے تسلیم کئے مطالبات

 

ممبئی: مہاراشٹر میں گنیش اتسو سے پہلے لاکھوں لوگوں کے لیے راحت کی خبر ہے۔  اسٹیٹ ٹرانسپورٹ ایمپلائز یونین نے اپنی ہڑتال واپس لے لی ہے۔  مہاراشٹر کے محکمہ ٹرانسپورٹ کے ملازمین کے ساتھ سی ایم ایکناتھ شندے کی میٹنگ کامیاب رہی۔  وزیراعلیٰ نے ملازمین کے مطالبات تسلیم کر لیے۔  وزیر اعلیٰ شندے نے تیقن دیا ہے کہ تنخواہ میں 6,000 سے 6,500 روپے کا اضافہ کیا جائے گا۔  باقی مطالبات بھی مان لیے گئے ہیں۔  جس کے بعد ملازمین یونین نے اپنی ہڑتال واپس لے لی۔(جاری)

سی ایم شندے نے مطالبات مان لیے

مہاراشٹر اسٹیٹ ٹرانسپورٹ یعنی اسٹیٹ بس ٹرانسپورٹ ایمپلائز یونین آرگنائزیشن کی میٹنگ چیف منسٹر ایکناتھ شندے اور ڈپٹی سی ایم دیویندر فڑنویس کے ساتھ ہوئی۔  ملازمین کا مطالبہ تھا کہ تنخواہ میں 5000 روپے کے اضافے کے ساتھ مہنگائی الاؤنس اور ہاؤسنگ الاؤنس ریاستی سرکاری ملازمین کی طرح دیا جائے۔  میٹنگ کے بعد ٹرانسپورٹ ایمپلائز آرگنائزیشن کے ملازمین نے سہیادری گیسٹ ہاؤس کے باہر جشن منایا اور حکومت کا شکریہ ادا کیا۔ (جاری)

چیف منسٹر آفس نے یہ اطلاع دی۔

چیف منسٹر کے دفتر (سی ایم او) سے جاری ہونے والی ریلیز میں کہا گیا ہے کہ یہ اضافہ سابقہ ​​اثر کے ساتھ اپریل 2020 سے لاگو ہوگا۔  مہاراشٹرا ایس ٹی ورکرس آرگنائزیشن کے لیڈر سندیپ شندے نے شندے سے ملاقات کے بعد کہا، ’’ہم اپنا احتجاج واپس لے رہے ہیں کیونکہ چیف منسٹر نے ایم ایس آر ٹی سی ملازمین کو تنخواہوں میں اضافے کا یقین دلایا ہے۔  ایک اور یونین لیڈر شرانگ برگے نے کہا کہ میٹنگ میں، جو جنوبی ممبئی کے سہیادری گیسٹ ہاؤس میں ہوئی، چیف منسٹر، جو ایم ایس آر ٹی سی کے چیئرمین بھی ہیں، نے ملازمین کی تنخواہوں میں 6,500 روپے کے اضافے پر اتفاق کیا۔(جاری)

ملازمین پیر سے ہڑتال پر تھے۔

میٹنگ کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ریاستی صنعت کے وزیر ادے سمنت نے کہا کہ ملازمین کی یونینیں بنیادی تنخواہ میں 7000 روپے کے اضافے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔  سمنت نے کہا کہ اس کے علاوہ حکومت نے خواتین ملازمین کے لیے صاف ستھرے بیت الخلاء کی فراہمی اور بس ڈپو کی کنکریٹائزیشن جیسے ٹریڈ یونینوں کے دیگر مطالبات کو بھی تسلیم کیا ہے۔  ایم ایس آر ٹی سی کے ملازمین کی ایک بڑی تعداد، جس کے پاس تقریباً 90,000 مضبوط افرادی قوت ہے، پیر کی آدھی رات کے بعد اپنے مختلف مطالبات بشمول تنخواہوں میں اضافہ اور ریاستی حکومت کے ملازمین کے ساتھ برابری کی حمایت میں ہڑتال پر چلے گئے تھے۔



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے