آدتیہ ٹھاکرے نے آج مرکزی حکومت اور بی جے پی کو ون نیشن ون الیکشن پر گھیر لیا ہے۔ انہوں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر اور مہاراشٹر کے انتخابات ایک ساتھ نہیں ہو رہے ہیں۔ جموں و کشمیر میں کئی مرحلوں میں انتخابات ہو رہے ہیں، وہ بھی سکیورٹی کے حوالے سے۔ مہاراشٹر میں ابھی کئی بلدیاتی انتخابات نہیں ہو رہے ہیں اور اب یہ لوگ ون نیشن ون الیکشن کی بات کر رہے ہیں۔ ایسے کئی خیالات آتے ہیں، بی جے پی الیکشن سے ڈرتی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری جماعت کہتی ہے کہ ان لوگوں (کمیٹی) نے کابینہ میں سفارشات رکھنے سے پہلے کس سے بات کی؟ الیکشن کمیشن ایک مذاق ہے۔ اس کے بعد انہوں نے بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کے دورے پر بھی سوالات اٹھائے۔(جاری،)
بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کے دورے پر اٹھنے والے سوالات
انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش میں بہت سے ہندوؤں کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ہمیں بتایا گیا کہ مندروں کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔ میں وزارت خارجہ سے جاننا چاہتا ہوں کہ کیا ایسا کچھ تھا؟ اگر ایسا تھا تو ہم بنگلہ دیش کے ساتھ کرکٹ کیوں کھیل رہے ہیں۔ چونکا دینے والی بات یہ ہے کہ مرکز میں بی جے پی کی حکومت ہے اور بی سی سی آئی میں بی جے پی کی حکومت ہے۔ اس کے باوجود ایسے میچ کیسے ہو رہے ہیں؟ آج بی جے پی والے بھی نہیں سمجھ رہے ہیں کہ وہاں کیا ہو رہا ہے۔ میں ان سے کہہ رہا ہوں کہ آپ کو آواز اٹھانے سے کون روک رہا ہے۔(جاری)
وزارت خارجہ سے پوچھے گئے سوالات
ان کا مزید کہنا تھا کہ میں وزارت خارجہ سے سوال کرتا ہوں کہ کیا بنگلہ دیش میں ہندوؤں پر کوئی مظالم نہیں ہوئے اور اگر ہوئے ہیں تو ایسے میچ کیسے ہو رہے ہیں۔ صبح میں نے سوشل میڈیا کے ذریعے بھارت اور بنگلہ دیش کے میچ کے بارے میں آواز اٹھائی، جس کے بعد مجھے بہت سے لوگوں کے فون آئے، بی جے پی کے لوگوں نے بھی مجھے فون کیا۔ کیا یہ سمجھنا ممکن ہے کہ اس ملک میں کیا ہو رہا ہے؟(جاری)
بی جے پی پر سنگین الزامات
حملے کو جاری رکھتے ہوئے آدتیہ نے کہا کہ ہمارے ملک میں جب بھی انتخابات قریب آتے ہیں، ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان کشیدگی پیدا کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ بی جے پی کو بتانا چاہیے کہ بنگلہ دیش میں ہندوؤں پر ظلم ہو رہا ہے یا نہیں۔ کیا بی جے پی ہندوؤں کو صرف الیکشن کے لیے استعمال کرتی ہے؟ ہم نے سوشل میڈیا پر یہ بھی دیکھا ہے کہ بنگلہ دیش میں ہندوؤں پر مظالم کا معاملہ بار بار سامنے آرہا تھا۔ ٹیسٹ میچ دو دن میں ہونے والا ہے اور بی جے پی کو واضح کرنا پڑے گا کہ بنگلہ دیش میں ہندوؤں پر مظالم ہوئے ہیں یا نہیں۔(جاری)
سوشل میڈیا پر بھی پوسٹ کیا۔
آدتیہ ٹھاکرے نے اپنے سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ اگر بی سی سی آئی ہندوؤں پر حملوں کے حوالے سے وزارت خارجہ کی جانب سے کسی وضاحت کے بغیر بنگلہ دیش کے ساتھ کرکٹ میچ کھیلتا ہے تو ایک بات واضح ہے کہ بی جے پی صرف انتخابات کے لیے ہے، اپنے مفادات کے لیے استعمال کرتی ہے۔ ہندوتوا تقسیم کرو اور حکومت کرو۔(جاری)
سی ایم شندے پر طنز
مہاراشٹر میں ہو رہے جرائم پر انہوں نے کہا کہ ناگپور میں 9 سال کی بچی پر تشدد کیا گیا، اس کے باوجود وزیر اعلیٰ (ایکناتھ شندے) ورشا بنگلے میں مشہور شخصیات کے ساتھ فوٹو کھنچوانے میں مصروف ہیں۔
0 تبصرے