پولیس کمشنر کا فرضی فیس بک اکاؤنٹ بنا کر لوٹتے تھے پیسہ ، لیپ ٹاپ سے ملے 1658 بینک اکاونٹس کی تفصیل، پولیس ہوئی پریشان

 

ناگپور سائبر پولس نے ایک بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔  ناگپور پولیس نے ایک بڑے بین ریاستی گینگ کا پردہ فاش کیا ہے۔  سائبر پولیس نے راجستھان سے ایک نابالغ سمیت 4 ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔  یہ گینگ زیادہ تر آئی اے ایس اور آئی پی ایس افسران کے ناموں کی مدد سے تاجروں اور سیاست دانوں کو نشانہ بناتا تھا۔  اس نے دھوکہ دہی کے لیے کئی بڑے عہدیداروں کی جعلی آئی ڈی بنائی تھی۔  فرضی آئی ڈی کے لیے آسام اور بنگال ریاستوں کی سمیں استعمال کی جاتی تھیں۔(جاری)

 جعلی فیس بک اکاؤنٹ بنا کر فراڈ

 کچھ دن پہلے اس گینگ نے ناگپور پولیس کمشنر رویندر کمار سنگل سمیت اعلیٰ پولیس افسران کے نام پر جعلی فیس بک اکاؤنٹس بنا کر دھوکہ دہی کا ارتکاب کیا تھا۔  گرفتار ملزمان میں راقم الدین خان شفیع خان، شاکر خان قاسم خان اور انس خان نجاردین خان شامل ہیں۔(جاری)

کیا آپ کو اس طرح کے جال میں پھنسایا گیا تھا؟

 ملزم نے ناگپور پولیس کمشنر کے نام سے فیس بک پر فرضی اکاؤنٹ بنایا۔  انہوں نے اس اکاؤنٹ کے ذریعے دوستی کی درخواستیں بھیجیں۔  پولیس کمشنر کے فیس بک میسنجر پر سی پی کے نام پیغامات بھیجے گئے، جس میں یہ بتایا گیا کہ اس کا ایک افسر دوست ہے جو سی آئی ایس ایف میں کام کر رہا ہے۔  اس کا تبادلہ ہونے والا ہے اور اس کی وجہ سے آج گھر کے فرنیچر کا سامان بیچنا ہے۔  ناگپور کے یاسر نے سامان بیچنے کے نام پر 85 ہزار روپے مختلف اکاؤنٹس میں ٹرانسفر کیے لیکن اس کے بعد کوئی رابطہ نہ ہوسکا تو اس کی اطلاع پولیس کو دی گئی۔(جاری)

 -1658 بینک کھاتوں کی تفصیلات

 معاملے کا انکشاف کرتے ہوئے ناگپور کے پولس کمشنر رویندر سنگلا نے کہا کہ ملزم سے لیپ ٹاپ کی تلاشی لی گئی، اس میں 1658 بینک کھاتوں کی تفصیلات ملی ہیں۔  کئی بینکوں کے 36 اکاؤنٹس کے اسٹیٹمنٹ بھی ملے ہیں، جن میں تقریباً 5 کروڑ روپے کا لین دین ہوا ہے۔  ان لوگوں نے پورے ملک میں اپنا جال بچھا رکھا ہے۔(جاری)

یہ نیٹ ورک کئی ریاستوں میں پھیل گیا۔

 مزید کہا کہ ان ملزمان کے پاس مہاراشٹر، گجرات، دہلی، کرناٹک، راجستھان، اتر پردیش، بہار اور جھارکھنڈ سمیت مختلف ریاستوں کے کھاتوں کی تفصیلات ہیں۔  واضح رہے اس مقصد کے لیے ملزمان نے مختلف ناموں سے جعلی اکاؤنٹس کھول رکھے ہیں۔  مختلف ریاستوں سے تقریباً 250 لوگوں کو پھنسانے کی شکایات سامنے آئی ہیں۔  مہاراشٹر میں تقریباً 20 اور ناگپور میں 2 کیسوں میں اس گینگ کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے