محمد اظہر الدین مشکل میں پھنستے دکھائی دے رہے ہیں۔ اظہر الدین کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے منی لانڈرنگ کیس میں سمن کیا ہے۔ اظہر الدین پر حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن کے فنڈز کے غلط استعمال کا الزام ہے۔ یہ کیس 20 کروڑ روپے کی ہیرپھیر کا بتایا جا رہا ہے۔ مرکزی تحقیقاتی ایجنسی ای ڈی کے ذرائع کے مطابق حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن (ایچ سی اے) میں مالی بے ضابطگیوں کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس کے بعد ای ڈی نے ایچ سی اے حکام کے خلاف منی لانڈرنگ کا معاملہ درج کیا تھا۔ ای ڈی نے تلنگانہ میں 9 مقامات پر چھاپے مارے اور کئی اہم دستاویزات اور ڈیجیٹل آلات برآمد کئے۔(جاری)
یہ پورا معاملہ حیدرآباد میں راجیو گاندھی کرکٹ اسٹیڈیم کی تعمیر میں مالی بے ضابطگیوں کا ہے۔ الزام ہے کہ عہدیداروں نے پرائیویٹ کمپنیوں کو اونچی قیمتوں پر ٹھیکے دیے اور ایسوسی ایشن کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا۔ ای ڈی نے اس معاملے میں تین ایف آئی آر درج کی ہیں اور مزید تحقیقات جاری ہے۔ یہ جانچ اسٹیڈیم کے لیے ڈی جی سیٹ، فائر فائٹنگ اسٹارٹرز اور کینوپیز کی خریداری کے لیے مختص 20 کروڑ روپے کے فنڈز کے غلط استعمال کے بارے میں ہے۔(جاری)
ایسوسی ایشن کے سی ای او سنیل کانت بوس نے ایچ سی اے میں بدعنوانی کی شکایت کی ہے۔ اس کیس میں اظہر کے علاوہ بھی کئی ملزم ہیں۔ مرکزی ملزموں میں گدم ونود، شیو لال یادو، ارشد ایوب شامل ہیں۔ ایس ایس کنسلٹنٹ پرائیویٹ لمیٹڈ نامی کمپنی اور کمپنی کے ایم ڈی رہ چکے ستیہ نارائن کو بھی ملزم بنایا گیا ہے۔ تاہم اظہرالدین نے اپنے اوپر لگے الزامات کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔(جاری)
محمد اظہر الدین جمعرات کو پوچھ گچھ کے لیے ای ڈی کے دفتر نہیں پہنچے۔ ذرائع کے مطابق اظہر الدین نے تحقیقاتی ایجنسی سے تین سے چار ہفتے کا وقت مانگا ہے۔ اظہر نے کہا ہے کہ وہ مہاراشٹر کے ممکنہ انتخابات کے پیش نظر مصروف ہیں۔(جاری)
0 تبصرے