نئی دہلی : ہندوستان نے کینیڈا کے 6 سفارت کاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔ حکومت نے کہا کہ کسی بھی حالت میں 19 اکتوبر بروز ہفتہ رات 11:59 بجے یا اس سے پہلے ہندوستان چھوڑ دیں۔ اس سے کچھ دیر پہلے ہندوستان نے کینیڈا میں تعینات اپنے سفارت کاروں کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا تھا۔ کینیڈا کی جانب سے ہندوستانی سفارت کاروں پر بے بنیاد الزامات لگائے گئے تھے، جس پر حکومت نے سخت موقف اختیار کرتے ہوئے یہ فیصلہ کیا۔ کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کی بے تکی باتوں کی وجہ سے تعلقات کافی نچلی سطح تک پہنچ گئے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان سفارتی کشیدگی عروج پر ہے۔(جاری)
جن کینیڈین سفارت کاروں کو ہندوستان نے ملک چھوڑنے کے لیے کہا ہے ان میں قائم مقام ہائی کمشنر اسٹیورٹ راس وہیلر، فرسٹ سکریٹری میری کیتھرین جولی، لین راس ڈیوڈ ٹرائٹس، ایڈم جیمز چوئپکا اور پاؤلا اورجویلا شامل ہیں۔ تمام لوگوں کو 19 اکتوبر کی رات تک ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے۔ خبریں یہ بھی آرہی ہیں کہ کینیڈا نے بھی ہندوستان کے 6 سفارتکاروں کو واپس جانے کیلئے کہا ہے۔(جاری)
اس سے قبل کینیڈا نے ہندوستان کو خط لکھ کر کینیڈا میں تعینات ہندوستانی سفارت کاروں پر سنگین الزامات عائد کئے تھے، جنہیں ہندوستانی وزارت خارجہ نے مسترد کرتے ہوئے انہیں من گھڑت اور بے بنیاد قرار دیا تھا۔ وزارت خارجہ نے کینیڈین ہائی کمشنر کو طلب بھی کیا اور ان سے اس معاملے پر وضاحت طلب کی۔ کچھ دیر بعد ہندوستان نے کینیڈا میں تعینات اپنے سفارت کاروں کو ان کی حفاظت کا حوالہ دیتے ہوئے واپس بلانے کا فیصلہ کیا۔(جاری)
0 تبصرے