ایک بیان دیتے ہوئے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے صدر اسد الدین اویسی نے کہا کہ اگر بھارتیہ جنتا پارٹی کو ہرانا ہے تو کانگریس کو سب کو ساتھ لے کر چلنا ہوگا، ورنہ کانگریس اکیلے بی جے پی کو ہرا نہیں سکتی۔ اویسی نے کہا کہ اگر بی جے پی کو ہرانا ہے تو سب سے پرانی پارٹی کو بھی سب کو ساتھ لے کر چلنا ہوگا۔ دراصل اسدالدین اویسی نے یہ بیان جمعہ کی رات تلنگانہ کے وقارآباد میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر مرکزی حکومت وقف ترمیمی بل لاتی ہے تو ملک میں سماجی عدم استحکام پھیلے گا۔ (جاری)
اویسی کا کانگریس کو مشورہ
ساتھ ہی ہریانہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی شکست کے تعلق سے انہوں نے سیکولر پارٹیوں پر انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی مخالف ووٹوں کے ساتھ ہیرا پھیری کا الزام لگایا۔ انہوں نے پوچھا کہ ملکارجن کھرگے کی قیادت میں کانگریس ہریانہ میں کیوں ہاری، جبکہ اے آئی ایم آئی ایم نے ہریانہ میں کوئی امیدوار کھڑا نہیں کیا۔ آخر بی جے پی ہریانہ میں کیوں جیتی؟ وہ ہمیں بی ٹیم کہتے ہیں۔ لیکن ہم وہاں نہیں تھے۔ وہ وہاں ہار گئے، اب تم بتاؤ وہ وہاں کیوں ہارے؟ اویسی نے کہا کہ میں پرانی پارٹی کانگریس سے کہنا چاہتا ہوں کہ وہ میری بات کو سمجھیں، اگر مودی کو ہرانا ہے تو سب کو ساتھ لے کر چلنا ہوگا۔ آپ خود کچھ نہیں کر پائیں گے۔(جاری)
اویسی نے کہا- ہم نے ایک مسجد کھو دی ہے، مزید نہیں کھو سکتے۔
اسد الدین اویسی نے کہا کہ بی جے پی نے ہریانہ میں حکومت مخالف لہر کو شکست دے کر تیسری بار شاندار جیت حاصل کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی بی جے پی نے کانگریس کی امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے۔ بی جے پی نے ہریانہ میں 90 میں سے 48 اسمبلی سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ حکومت بنانے کے لیے 46 نشستیں درکار ہیں۔ یہ اس جادوئی تعداد سے کہیں زیادہ ہے۔ اس دوران اویسی نے دعویٰ کیا کہ اگر وقف بل قانون بن جاتا ہے تو مسلمانوں سے مساجد اور درگاہیں چھین لی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ میں مودی سے کہہ رہا ہوں کہ اگر وقف قانون بنا تو ملک میں سماجی عدم استحکام پھیل جائے گا۔ ہم ملک کو 1980 اور 1990 کی دہائی میں لے جائیں گے۔ ہم نے ایک مسجد کھو دی ہے۔ اب ہم کسی مسجد یا قبرستان سے محروم نہیں ہوں گے۔
0 تبصرے