نئی دہلی : ویسے تو بالی ووڈ کے ‘دبنگ’ سلمان خان ہمیشہ سرخیوں میں رہتے ہیں۔ لیکن اس بار جن وجوہات کی وجہ سے ان کا نام خبروں میں آرہا ہے وہ ان کے مداحوں کے لیے ڈرانے والا ہے ۔ جیل میں بند گینگسٹر لارنس بشنوئی نے ایک بار پھر بالی ووڈ اداکار سلمان خان کو جان سے مارنے کی دھمکی دی ہے۔ یہ معاملہ اس لئے سنگین سمجھا جا رہا ہے کیونکہ سال کے آغاز میں سلمان کے گھر کے سامنے فائرنگ کی گئی تھی اور گزشتہ ہفتے ان کے قریبی سمجھے جانے والے بابا صدیقی کا بشنوئی گینگ نے گولی مار کر قتل کر دیا تھا۔(جاری)
دراصل یہ سب ایک کالے ہرن کو لے کر ہو رہا ہے۔ آپ نے خبروں میں یہ بھی پڑھا اور سنا ہوگا کہ سلمان خان پر سال 1998 میں کالے ہرن کے شکار کا الزام ہے ۔ قانونی طور پر وہ ان الزامات سے بری ہو چکے ہیں لیکن کالے ہرن کو بھگوان کے برابر سمجھنے والے بشنوئی برادری کا ایک گینگسٹر لارنس بشنوئی آج بھی اس معاملے میں سلمان کا دشمن بنا ہوا ۔ ایسے میں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اس کالے ہرن کی قیمت کتنی ہے جس کی وجہ سے ہزاروں کروڑ کے مالک سلمان خان کو ہمیشہ خطرہ لاحق رہتا ہے۔(جاری)
بلیک مارکیٹ میں کالے ہرن کی مانگ
ویسے تو ہندوستان میں کالے ہرن کے شکار پر مکمل پابندی ہے لیکن شکاری اسے غیر قانونی طور پر بلیک مارکیٹ میں فروخت کرتے ہیں۔ ان ہرنوں کے ہر حصے حتیٰ کہ گوشت کی بین الاقوامی منڈی میں کافی مانگ ہے۔ گوشت کو تو لوگوں اور مہنگے ریستورانوں کو کھانے کیلئے فروخت کیا جاتا ہے لیکن ادویات سمیت دیگر چیزیں جسم کے باقی حصوں سے بنائی جاتی ہیں۔(جاری)
کالے ہرن کا کیا فائدہ؟
بلیک مارکیٹ میں کالے ہرن کی سب سے زیادہ مانگ اس کے سر اور سینگوں کی ہے۔ گھروں میں سجاوٹ کے لیے سینگوں والے سروں کی مانگ کی جاتی ہے جسے امیر لوگ اپنا اسٹیٹس سیمبل سمجھتے ہیں۔ اس کے علاوہ سینگوں، ناخنوں اور دانتوں سے مختلف قسم کی دوائیں اور دیگر اشیاء تیار کی جاتی ہیں۔ اس جانور کا ہر حصہ کچھ بنانے یا سجانے کے لئے استعمال ہوتا ہے۔(جاری)
بلیک مارکیٹ میں قیمت کتنی ؟
اگر ہم کالے ہرن کی بات کریں تو یہ بلیک مارکیٹ میں 15 سے 20 لاکھ روپے میں فروخت ہوتا ہے۔ صرف اس کا سینگ والا سر 10 سے 15 لاکھ روپے میں فروخت ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس جانور کی غیر قانونی اسمگلنگ کے واقعات اکثر سامنے آتے رہتے ہیں اور اس کی حفاظت محکمہ جنگلات کے لیے ہمیشہ ایک بڑا چیلنج بنی رہتی ہے۔ اس کا گوشت بھی ہزاروں روپے فی کلو فروخت ہوتا ہے جسے ریستوراں 10 گنا زیادہ قیمت پر پکانے کے بعد پیش کرتے ہیں۔
0 تبصرے