مالیگاوں / آج بروز منگل کو شام سات بجے سے رات دس بجے تک شہر کے گرووار وارڈ میں آصف شیخ رشید نے اپنا دوسرا انتخابی جلسہ منعقد کیا تھا ۔ معلوم ہوکہ شیخ آصف مالیگاوں سینٹرل سے آزاد امیدواری کررہے ہیں۔ انہوں نے اپنی ذاتی پارٹی متعارف کروایا ہے جس کا نام " انڈین سیکولر لارجیسٹ اسمبلی آف مہاراشٹر" رکھا گیا ہے ۔ واضح رہے کہ گزشتہ کل آصف شیخ نے اسی پارٹی سے اپنا نامینیش فارم جمع کروا دیا ہے ۔ اسوقت شہر کے آگرہ روڈ پر واقع کے ڈی ہوٹل سے نامینیش ریلی نکالی گئی تھی ۔ آج آصف شیخ نے گرووار وارڈ میں اپنے انداز میں تقریر کی اور مجلس اتحاد المسلمین کے امیدوار مفتی محمد اسماعیل قاسمی اور سماج وادی کے امیدوار شان ہند کو آڑے ہاتھوں لیا ہے ۔ (جاری)
آصف شیخ نے اپنے بیان کی شروعات کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ ایم ایل اے صرف ایک ہی بات پر الیکشن میں اترے ہیں کہ کسی بھی حال میں شیخ آصف کو شکست دینا ہے ۔ بقول ان کے ، مفتی اسمعیل قاسمی نے میرے والد پر بھی کئی مرتبہ طنز کسا ۔ لیکن میں آج تک خاموش ہوں کہ اگر آپ کی لڑائی مجھ سے ہے تو مجھ سے لڑو۔ آپ ذاتیات پر نہ اتریں ۔ ورنہ مجھے بھی ذاتیات پر بولنا آتا ہے ۔ لیکن شیخ رشید صاحب نے مجھے ایسی تعلیم نہیں دی اسلئے میں بہت احتیاط کرتا ہوں ۔ وہیں آصف شیخ نے جمیعت کے جلسے کو لیکر کہا کہ فتح میدان میں جمیعت کا جلسہ ہوا تھا جس میں بولا جارہا تھا کہ مفتی محمد اسماعیل قاسمی کو اتنی ووٹ دو کہ آصف شیخ بہہ جائے ۔ اس پر آصف شیخ نے کہا کہ یہ مذہبی اسٹیج پر سیاست پر بات کرتے ہیں ۔یہ بھی شہر کی عوام دیکھ رہی ہے ۔ (جاری)
آصف شیخ نے مزید مفتی محمد اسماعیل قاسمی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ اگر مفتی محمد اسماعیل قاسمی کہتے ہیں کہ میں اچھائی اور برائی پر الیکشن لڑوں تو میں مفتی محمد اسماعیل قاسمی کا یہ چیلنج قبول کرتا ہوں ۔ بقول ان کے ، جب تیسرے محاذ کے بہت سے کارپوریٹر جیت کر آئے تھے تو مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے کس کو ڈپٹی کمشنر بنایا تھا ، کارپوریشن کا اقتدار کس کے ہاتھ میں دیا تھا وہ ایک شراب کی دکان والا تھا ۔ کیا مفتی محمد اسماعیل قاسمی کو اسوقت شہر کے اچھے لوگ نظر نہیں آئے ۔ ؟ ۔۔۔ آصف شیخ نے مزید کہا کہ مفتی محمد اسماعیل قاسمی اپنے سیاسی اسٹیج سے کوئی کام کی بات نہیں کرتے ۔ وہ صرف مجھے شکست دینے کی کوشش کررہے ہیں وہ یہ نہیں چاہتے کہ میری سیاست میں ترقی ہوسکے ۔ (جاری)
وہیں آصف شیخ نے سماج وادی کی امیدوار شان ہند سے متعلق کہا کہ آج سماج وادی کی امیدوار بھی بہت جوش میں تقریر کررہی تھیں ۔ وہ نہال احمد اور مولوی عثمان صاحب کا نام لے رہی تھی ۔ آصف شیخ نے طنزیہ لہجے میں کہا کہ اتنے بڑے عالم کا آپ نام لیتے ہوئے اور آپ اپنے آپ کو کیوں نہیں دیکھے ؟؟؟... (یہاں آصف شیخ نے عورت پر پردے کی حکم سے متعلق بات کہی ) ۔۔۔ اپنی تقریر میں آصف شیخ نے مزید کہا کہ میرا دوسرا جلسہ اسلامپورہ انصار روڈ پر ہوگا ۔ میں مفتی اسمعیل کو بتا دینا چاہتا ہوں کہ آپ جہاں جہاں آپ کا اسٹیج رہیگا وہاں وہاں پر میرا بھی اسٹیج رہیگا ۔ میں اتنی آسانی سے آپ کا پیچھا چھوڑنے والا نہیں ہوں ۔ (جاری)
آصف شیخ نے اپنے خطاب کے آخر میں عوام سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے میری پارٹی کا کلر ہرا رکھا ہے ۔ تاکہ میں بھگوا کلر والوں کو جواب دے سکوں ۔ اگر مالیگاوں شہر کی عوام مجھے چن کر مہاراشٹر اسمبلی میں بھیجتی ہے تو میں ضرور اپنی پارٹی کا جھنڈا اسمبلی میں لیکر جاؤنگا ۔ یہ میری لڑائی بڑی لڑائی ہے ۔ بقول ان کے ، بی جے پی پر دن مسلمانوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے رہی ہے ۔ کبھی این آر سی ، کبھی سی اے اے ، کبھی وقف بل جیسے بلوں کو پاس کرنا چاہتی ہے ۔ اگر وقف بل پاس ہوتا ہے تو ہمارے شہر کی مساجد ، درگاہیں خطرے میں پڑھ سکتی ہیں ۔ اور گر خدانخواستہ آئندہ دنوں یہ وقف بل پاس ہوجاتا ہے ، اور آپ کی مساجد ، درگاہوں میں آفیسران آتے ہیں تو میں آپ حاضر رہونگا اور آپ کی درسگاہیں ، مساجد اور مدارس کو بچانے کی طاقت رکھتا ہوں ۔ بقول ان کے ، ایسی صورت حال میں وہ حیدرآباد والے نہیں آئینگے مالیگاوں (یہاں انہوں نے اسدالدین اویسی پر طنز کسا ) ۔ اس کے بعد جلسے میں شریک ہونے والی عوام شکریہ ادا کرتے ہوئے آصف شیخ نے اپنی تقریر ختم کی ۔ (جاری)
مالیگاوں شہر کی اگر ہم بات کریں تو یہاں چو طرفہ مقابلہ آرائی دیکھنے کو۔مل رہی ہے ۔ اعجاز بیگ (کانگریس) ، سماج وادی (شان ہند) ، انڈین سیکولر (آصف شیخ) اور مجلس اتحاد المسلمین سے مفتی محمد اسماعیل قاسمی اب دوبارہ مجلس کے ٹکٹ پر ہی الیکشن لڑنے والے ہیں ۔ اسلئے شہر بھر کی عوام میں گہما گہمی بنی ہوئی ہے ۔ الیکشن کی تاریخ جیسے جیسے قریب آرہی ہے شہری عوام اور نوجوانوں میں جوش جذبہ بڑھتا جارہا ہے ۔ ایسے میں کون سا امیدوار اکثریت سے الیکشن میں کامیاب ہوگا ۔ یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کیونکہ ایک سروے کے مطابق سبھی امیدوار کے درمیان ووٹ ٹوٹنے کا اندازہ لگایا جارہا ہے ۔
0 تبصرے