اسرائیل نےحسن نصراللہ کے جانشین کوبنایانشانہ، ہاشم صفی الدین کے میٹنگ پرکیاحملہ، حزب اللہ کوایک اورجھٹکا؟

 

تل ابیب: اسرائیل نے گزشتہ ہفتے ایک فضائی حملے میں لبنانی حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کو ہلاک کر دیاتھا۔ اس کے بعد اب اسرائیلی فوج حسن نصر اللہ کے جانشین ہاشم صفی الدین کو ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ لبنانی میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعہ کے روز اسرائیل نے مبینہ طور پر بیروت کے مضافاتی علاقے دحیہ میں ہاشم صفی الدین کو قتل کرنے کی کوشش کی۔ تین اسرائیلی حکام نے نیویارک ٹائمز کو بتایا کہ حملوں میں حزب اللہ کے سینیئر رہنماؤں کی میٹنگ کو نشانہ بنایا گیا،۔(جاری)

 جن میں ہاشم صفی الدین بھی شامل تھے۔ اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی کہ ہاشم صفی الدین زندہ ہیں یا نہیں۔ حزب اللہ کی ایگزیکٹو کونسل کے سربراہ کی حیثیت سے صفی الدین گروپ کے سیاسی امور کی نگرانی کرتے ہیں۔ روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق، وہ جہاد کونسل کے بھی رکن ہے، جو گروپ کی فوجی کارروائیوں کا انتظام کرتی ہے۔ صفی الدین حسن نصراللہ کا کزن ہے اور اسے 2017 میں امریکہ نے دہشت گرد قرار دیا تھا۔ اسرائیلی اور عرب میڈیا نے پہلے اطلاع دی تھی کہ آئی ڈی ایف نے بیروت کے جنوبی مضافات میں حملے شروع کیے ہیں۔(جاری)

اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے اس حملے میں صفی الدین کو ہلاک کیا ہے۔ لیکن ابھی تک اس کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔ حزب اللہ کی طرف سے بھی اس بارے میں کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔تاہم ان اطلاعات کی تصدیق نہیں ہو سکی۔ تین اسرائیلی حکام نے نیویارک ٹائمز کو بتایا کہ حملوں میں صفی الدین سمیت حزب اللہ کے سینئر رہنماؤں کی میٹنگ کو نشانہ بنایا گیا۔ حزب اللہ کی ایگزیکٹو کونسل کے سربراہ کے طور پر،ہاشم صفی الدین گروپ کے سیاسی امور کی نگرانی کرتے ہیں۔(جاری)

حملے سے پہلے وارننگ دی گئی تھی

لبنانی وزارت کے ایک اہلکار کے مطابق، جمعہ کی صبح بیروت کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے باہر کم از کم ایک اسرائیلی حملہ ہوا۔ یہ رپورٹ آئی ڈی ایف کے عربی ترجمان کی جانب سے انخلاء کے انتباہ کے بعد سامنے آئی ہے۔ جمعرات کی شام ایکس پر ایک پوسٹ میں، انہوں نے لبنان میں بیروت کے کچھ علاقوں کے بارے میں خبردار کیا۔ انہوں نے سوشل میڈیا ویب سائٹ ایکس نقشے جاری کیے تھے اور لوگوں سے کہا تھا کہ اگر وہ ان علاقوں کے 500 میٹر کے اندر ہیں تو وہ وہاں سے نکل جائیں۔(جاری)

حماس کے ایک اور کمانڈور کی ہلاکت

فلسطینی وزارت صحت نے کہا ہے کہ مغربی کنارے میں پناہ گزینوں کے کیمپ پر حملے میں کم از کم 18 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔(جاری)

اس میں اسرائیلی فوج نے حماس کے ایک مقامی رہنما کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ یہ حملہ مغربی کنارے میں ہوا جسے سال 2000کے بعد سب سے مہلک حملہ قرار دیا جا رہا ہے۔ فلسطینی وزارت صحت نے اپنے ٹیلی گرام اکاؤنٹ میں کہا ہے کہ ‘تلکرم کیمپ پر بمباری کے بعد اٹھارہ افراد شہید ہوئے ہیں۔’


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے