کولکتہ : مغربی بنگال کے آر جی کر میڈیکل کالج اور اسپتال میں ٹرینی ڈاکٹر کے لیے انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے آندولن کررہے جونیئر ڈاکٹروں نے منگل کو اپنی غیر معینہ بھوک ہڑتال واپس لے لی۔ بتادیں کہ سرکاری اسپتال کے سیمینار ہال میں جونیئر ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے بعد ملک بھر میں احتجاج شروع ہوگیا تھا۔(جاری)
خاتون ٹرینی ڈاکٹر کی لاش 9 اگست کو ملی تھی جس پر سنگین زخموں کے نشانات تھے۔ اگلے دن کولکاتہ پولیس نے اس معاملے میں ایک سویلین والینٹیئر کو گرفتار کیا تھا۔ 13 اگست کو کلکتہ ہائی کورٹ نے کولکاتہ پولیس سے تفتیش سی بی آئی کو منتقل کرنے کا حکم دیا تھا، جس نے 14 اگست سے جانچ شروع کی تھی۔(جاری)
سپریم کورٹ نے 22 اگست کو اسپتال میں عصمت دری اور قتل کے معاملے میں ڈاکٹر کی غیر فطری موت کا مقدمہ درج کرنے میں تاخیر کے لئے کولکاتہ پولیس کو پھٹکار لگائی تھی اور اسے ‘انتہائی پریشان کن’ قرار دیا تھا اور آگے کے واقعات اور طریقہ کار کے وقت پر سوالات اٹھائے تھے۔(جاری)
سپریم کورٹ نے ڈاکٹروں اور دیگر صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور افراد کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ایک پروٹوکول تیار کرنے کے لیے 10 رکنی نیشنل ٹاسک فورس تشکیل دی تھی۔ واقعہ کو ‘خوفناک’ قرار دیتے ہوئے اس نے ایف آئی آر درج کرنے میں تاخیر اور ہزاروں لوگوں کے ذریعہ اسپتال کی توڑ پھوڑ پر ریاستی حکومت کی سرزنش کی تھی۔
0 تبصرے