مہاراشٹر میں 20 نومبر کو ہونے والی ووٹنگ سے قبل سیاسی جماعتوں کے لیڈروں کے درمیان لفظوں کی جنگ تیز ہوتی جا رہی ہے۔ شیوسینا (یو بی ٹی) لیڈر سنجے راوت نے ایم این ایس سربراہ راج ٹھاکرے کو نشانہ بنایا ہے۔دراصل، ان سے راج ٹھاکرے کے ایک بیان پر سوال کیا گیا تھا، جس پر انہوں نے کہا تھا کہ ان کا بیٹا الیکشن لڑ رہا ہے، اس لیے آپ ان کی ذہنی حالت کو سمجھ سکتے ہیں، وہ رہنما جو پہلے کہتے تھے کہ وہ وزیر داخلہ امت شاہ اور وزیر اعظم نریندر مودی کو پسند کریں گے۔ مودی انہیں مہاراشٹر نہیں آنے دیں گے، اب وہ (راج ٹھاکرے) ان کی تعریف کرنے لگے ہیں۔(جاری)
ایم پی راوت نے مزید کہا، "راج ٹھاکرے اپنے بیٹے کے مستقبل کو لے کر خوفزدہ ہیں۔ لیکن مہاراشٹر میں، کسی بھی حالت میں، مہا وکاس اگھاڑی کا لیڈر ہی وزیر اعلیٰ بنے گا۔ راج ٹھاکرے کو بھی یہ بات پوری طرح معلوم ہے۔
انہوں نے بی جے پی لیڈروں پر ان کی پارٹی کی شناخت اور اقدار کو چرانے کا بھی الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ سب جانتے ہیں کہ چوری بار بار کیسے ہوئی، جن لوگوں نے ہماری پارٹی اور ہمارا انتخابی نشان چوری کیا ہے۔ پی ایم مودی، امیت شاہ اور دیویندر فڑنویس ایک بڑی سازش کا حصہ ہیں اور راج ٹھاکرے خود کو ان سے جوڑ رہے ہیں۔(جاری)
راج ٹھاکرے نے یہ دعویٰ کیا تھا۔
آپ کو بتا دیں کہ ڈپٹی سی ایم دیویندر فڑنویس نے ممبئی کی ماہم سیٹ سے راج ٹھاکرے کے بیٹے امیت ٹھاکرے کی حمایت کرنے کا اعلان کیا تھا۔ راج ٹھاکرے نے بھی فڑنویس کے بیان کے بعد رد عمل ظاہر کیا۔انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ ریاست کا اگلا وزیر اعلیٰ بی جے پی سے ہوگا اور ہم ان کے ساتھ ہوں گے۔ جس پر سنجے راوت نے راج ٹھاکرے کو نشانہ بنایا ہے۔(جاری)
اس سے پہلے راوت نے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار اور دیویندر فڈنویس پر رازداری کے حلف کی خلاف ورزی کا الزام لگایا تھا اور ان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی بات کی تھی۔
0 تبصرے